دنیا میں آج خودکشی کی روک تھام کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

دنیا بھر میں لوگوں کی خودکشیوں کی خبریں عام ہیں خودکشی کی بڑی وجوہات میں ڈیپریشن ، بےبسی ،غصہ انا اور معاشرے میں ذلت اور رسوائی کا ڈر ہے- بعض اوقات ذہنی مریض لوگ بھی اس لیے دنیا میں ایسے ادارے بنائے جاتے ہیں جہاں لوگوں کو ان مسائل کا حل بتایا ہےتاکہ لوگ اپنی ہیجانی حالت سے نکل کر خودکشی کی جانب مائل نہ ہوں خودکشی سے بچاؤ کا عالمی دن ہر سال 10 ستمبر کو منایا جاتا ہے۔

ہر چند سیکنڈ میں کوئی نہ کوئی خودکشی پر اپنی جان گنوا دیتا ہے۔ ، خودکشی سے بچاؤ کے عالمی دن کا مقصد خودکشی کی روک تھام کے بارے میں آگاہی اور دنیا بھر میں مختلف سرگرمیوں کے ذریعے ‘امید کے ذریعے عمل’کے ذریعے لوگوں کو خود کشیوں سے روکنا ہے۔
جب آپ کسی کی جدوجہد کو پہچانتے ہیں تو ان تک پہنچیں اور انہیں جذباتی مدد ، راحت ، ہمدردی اور حقیقی ہمدردی فراہم کریں۔ فیصلہ کرنے اور مسائل کو حل کرنے میں ان کی مدد کریں اور ان کی جدوجہد کے درمیانان کا حوصلہ بڑھائیں تاکہ وہ آگے بڑھیں اور مدد طلب کریں۔ اسے نفسیاتی ابتدائی طبی امداد کہا جاتا ہے۔

کسی کو بھی بتانے سے بہتر کوئی بات نہیں ہے کہ آپ کسی کو یہ بتائیں کہ ضرورت کے وقت آپ وہاں موجود ہوں گے ، انہیں یاد دلائیں کہ ہمیشہ ایسے طریقے ہیں جن سے چیزیں بہتر ہو سکتی ہیں۔ 2019 تک ، ہندوستان میں 139 ہزار سے زیادہ خودکشی ہوئی ، جن میں سے 45 فیصد ذہنی بیماریوں جیسے ڈپریشن ، غربت اور شیزوفرینیا کی وجہ سے تھیں۔

Related posts

کینیا کی عدالت سے ارشد شریف شہید کو انصاف مل گیا

سندھ ؛ ڈاریکٹر ز اور ڈی ای او ایجوکیشن ذکوٰۃ ،صدقات کے پیسے کھاگئے

اداکارہ زینب جمیل پر فائرنگ کرنے والوں کی شناخت ہوگئی