دستور پاکستان کو تسلیم کرنے والے گرے لسٹ میں شامل 42 شدت پسند قیدی رہا کردیے گیے

ایک سینئر حکومتی اہلکار نے تصدیق کی ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کے وہ ارکان جو حکومت پاکستان کی سفید اور گرے لسٹ میں تھے، کو رہا کیا جا رہا ہے۔ تاہم، ٹی ٹی پی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حکومت کو پیش کی گئی فہرست میں شامل اہم قیدیوں کو ابھی تک رہا نہیں کیا گیا -ٹی ٹی پی کے کچھ ارکان جنہوں نے بنیاد پرستی کے خاتمے کے کورس مکمل کیے لیکن وہ اب بھی حراست میں تھے یا طویل عرصے سے حراستی مراکز میں تھے،ان کی رہائی کی خبریں آرہی ہیں – ان پیش رفتوں سے واقف باخبر ذرائع نے کہا ہے کہ ہائی پروفائل طالبان قیدیوں کی رہائی اس وقت تک موخر کر دی گئی جب تک یہ فیصلہ نہیں ہو جاتا کہ آیا ان قیدیوں کو افغانستان جانے کی اجازت دی جائے یا یہ پاکستان میں قیام کریں گے ۔

دونوں اطراف کے ذرائع نے جمعرات کو دعویٰ کیا کہ ٹی ٹی پی سے مذاکرات جاری رکھنے کے لیے ایک ماہ کی جنگ بندی میں توسیع کی بھی توقع ہے، پاکستان نے اب تک 42 قیدیوں کو رہا کیا ہے۔

پاکستان نے گزشتہ جمعہ کو 30، منگل کو 12 اور بدھ کو 50 قیدیوں کو رہا کیا۔ جمعرات کو مزید 46 قیدیوں کی رہائی کی توقع ہے ۔سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ قیدیوں کی پہلی کھیپ کی رہائی نے ٹی ٹی پی کو حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کی تحریک فراہم کی۔افغان طالبان کی طرف سے سہولت فراہم کرنے والا امن عمل اس وقت پختہ ہوا جب دونوں فریقین نے گزشتہ چند ہفتوں کے دوران افغانستان میں کچھ نتیجہ خیز مشاورت کی۔ دونوں فریقوں نے ایک دوسرے کو نشانہ نہ بنانے پر اتفاق کیا۔ اس نے پاکستان کو حالیہ دنوں میں مزید 12 قیدیوں کو رہا کرنے پر قائل کیا۔

رہائی پانے والوں میں ضلع خیبر سے تعلق رکھنے والے برکت اللہ ، مہمند سے عبدالواحد، فضل شاہ، گل سعید اور امجد۔ باجوڑ سے اجمل خان اور عطا الرحمان۔ دیر سے عمر اور عادل خان؛ سوات سے انور حسین؛ وزیرستان سے محمد اسماعیل اور محب رحمان شامل ہیں ۔

Related posts

اعظم تارڑ نے خان کے معاملے پر اقوام متحدہ کو بھی شٹ اپ کال دے دی

بجلی کا شارٹ فال مزید بڑھ کر 6 ہزار663 میگاواٹ تک پہنچ گیا

پاکستانی قوم نے عید پر 500 ارب روپے خرچ کرکے 68 لاکھ جانور قربان کیے