کہا جاتا ہے کہ قیامت آنے سے پہلے زمین پر دو فتنے نازل ہوں گے ان میں سے ایک دجال اور دوسرے دو افراد یا ایک قوم یاجوج ماجوج ہوگی ،اس حوالے سے نبی اکرم ﷺ نے اپنے اصحاب کو کیا بتایا تھا ؟حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دجال نوجوان اور گھونگریالے بالوں والا ہو گا، اس کی ایک آنکھ پھولی ہوئی ہو گی، ، تم میں سے جو شخص اس کو پائے وہ اس کے سامنے سورہ کہف کی ابتدائی (دس) آیتیں پڑھے، بلاشبہ شام اور عراق کے درمیان سے اس کا خروج ہو گا، وہ اپنے دائیں بائیں فساد پھیلائے گا، اے اللہ کے بندو! ثابت قدم رہنا، ہم نے کہا یا رسول اللہ! وہ زمین میں کب تک رہے گا؟ آپ نے فرمایا : چالیس دن تک، جس کے 3 دنوں کے اوقات بدلتے رہیں گے ایک دن ایک سال کے برابر ہو گا، ایک دن ایک ماہ کے برابر اور ایک دن ایک ہفتہ کے برابر اور باقی تمام ایام تمہارے عام دنوں کی طرح ہوں گے۔
اس پر اصحاب نے عرض کیا : یا رسول اللہ! صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہ زمین پر کس قدر تیز چلے گا، آپ نے فرمایا اس بارش کی طرح جس کو پیچھے سے ہوا دھکیل رہی ہو، وہ ایک قوم کے پاس جا کر ان کو ایمان کی دعوت دے گا، وہ اس پر ایمان لے آئیں گے اور اس کی دعوت قبول کر لیں گے، وہ آسمان کو حکم دے گا تو وہ پانی برسائے گا اور زمین کو حکم دے گا تو وہ سبزہ اگائے گی، ان کے چرنے والے جانور شام کو آئیں گے تو ان کے کوہان پہلے سے لمبے، تھن بڑے اور کوکھیں دراز ہوں گی، پھر وہ دوسری قوم کے پاس جا کر ان کو دعوت دے گا، وہ اس کی دعوت کو مسترد کر دیں گے، وہ ان کے پاس سے لوٹ جائے گا، ان پر قحط اور خشک سالی آئے گی اور ان کے پاس ان کے مالوں سے کچھ نہیں رہے گا، پھر وہ ایک بنجر زمین کے پاس سے گزرے گا اور زمین سے کہے گا اپنے خزانے نکال دو تو زمین کے خزانے اس کے پاس ایسے آئیں گے جیسے شہد کی مکھیاں اپنے سرداروں کے پاس جاتی ہیں-
پھر وہ ایک کڑیل جوان کو بلائے گا اور تلوار مار کر اس کے دو ٹکڑے کر دے گا، جیسے نشانہ پر کوئی چیز لگتی ہے، پھر وہ اس کو بلائے گا تو وہ (زندہ ہو کر) دمکتے ہوئے چہرے کے ساتھ ہنستا ہوا آئے گا، دجال کے اسی معمول کے دوران اللہ تعالیٰ مسیح ابن مریم کو بھیجے گا، وہ دمشق کے مشرق میں سفید مینار کے پاس دو فرشتوں کے کندھوں پر ہاتھ رکھے ہوئے نازل ہوں گے، جب حضرت عیسیٰ اپنا سر جھکائیں گے تو پسینہ کے قطرے گریں گے اور جب سر اٹھائیں گے تو موتیوں کی طرح قطرے گریں گے، جس کافر تک بھی ان کی خوشبو پہنچے گی اس کا زندہ رہنا ممکن نہ ہو گا، پھر حضرت عیسیٰ علیہ السلام دجال کو تلاش کریں گے حتیٰ کہ باب لدّ پر اس کو موجود پا کر قتل کر دیں گے –
پھر حضرت مسیح ابن مریم کے پاس ایک ایسی قوم آئے گی جس کو اللہ تعالیٰ نے دجال سے محفوظ رکھا تھا، وہ ان کے چہروں پر دست شفقت پھیریں گے اور انہیں جنت میں ان کے درجات کی خبر دیں گے پھر اللہ تعالیٰ یاجوج اور ماجوج کو بھیجے گا اور وہ ہر بلندی سے بہ سرعت پھسلتے ہوئے آئیں گے، ان کی پہلی جماعتیں بحیرہ طبرستان سے گزریں گی اور وہاں کا تمام پانی پی لیں گی، پھر جب دوسری جماعتیں وہاں سے گزریں گی تو وہ کہیں گی یہاں پر کسی وقت پانی تھا، اللہ کے نبی حضرت عیسیٰ اور ان کے اصحاب محصور ہو جائیں گے پھر اللہ کے نبی حضرت عیسیٰ اور ان کے اصحاب دعا کریں گے تب اللہ تعالیٰ یاجوج اور ماجوج کی گردنوں میں ایک کیڑا پیدا کرے گا تو صبح کو وہ سب یک لخت مر جائیں گے، پھر اللہ کے نبی حضرت عیسیٰ اور ان کے اصحاب زمین پر اتریں گے مگر زمین پر ایک بالشت برابر جگہ بھی ان کی گندگی اور بدبو سے خالی نہیں ہو گی –
پھر اللہ کے نبی حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور ان کے اصحاب اللہ تعالیٰ سے دعا کریں گے تو اللہ تعالیٰ بختی اونٹوں کی گردنوں کی مانند پرندے بھیجے گا، یہ پرندے ان لاشوں کو اٹھائیں گے اور جہاں اللہ تعالیٰ کا حکم ہو گا وہاں پھینک دیں گے۔ پھر اللہ تعالیٰ ایک بارش بھیجے گا جو زمین کو دھو دے گی اور ہر گھر خواہ وہ مٹی کا مکان ہو یا کھال کا خیمہ وہ آئینہ کی طرح صاف ہو جائے گا، پھر زمین سے کہا جائے گا تم اپنے پھل اگاؤ اور اپنی برکتیں لوٹاؤ، سو اس دن ان کی ایک جماعت ایک انار کو (سیر ہو کر) کھا لے گی، وہ ایک دودھ دینے والی گائے لوگوں کے ایک قبیلہ کے لیے کافی ہو گی، اور دودھ دینے والی بکری ایک گھر والوں کے لیے کافی ہو گی، اسی دوران اللہ تعالیٰ ہر مومن اور ہر مسلم کی روح قبض کر لے گی اور برے لوگ باقی رہ جائیں گے جو گدھوں کی طرح کھلے عام جماع کریں گے اور ان کی اس حرکت کے سبب اللہ تعالیٰ پر قیامت برپا کردے گا اور پھر یوم حساب کا آغاز ہوجائے گا ۔‘‘اب جبکہ یہودی اپریل میں اپنی لال گائے کو قربان کرنے اور دجال کو بلانے کے لیے بے قرار ہیں تو صاف ظاہر ہورہا ہے کہ قیامت بہت قریب ہے البتہ ہم کم علموں کو اس کی خبر نہیں ہے –
دجال اور یاجوج ماجوج کے متعلق نبی پاکﷺ نے کیا فرمایا ؟
17
previous post