خیبرپختونخوا میں بارش اور برف باری سے متعلقہ واقعات میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔
پشاور: خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں بارش اور برف باری سے متعلقہ واقعات میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور 16 زخمی ہوئے، یہ بات پیر کو یہاں پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ میں بتائی گئی۔
رپورٹ کے مطابق 29 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ ایک مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔

کے پی کے وزیر اعلیٰ محمود خان نے تمام متعلقہ ضلعی انتظامیہ اور حکام کو متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کو تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سب سے زیادہ جانی نقصان ضلع شانگلہ میں ہوا جہاں تین بچوں سمیت پانچ افراد جاں بحق جبکہ ایک مکان تباہ ہوا۔ اسی طرح چارسدہ، ڈی آئی خان اور ہنگو اضلاع میں ایک ایک بچہ جاں بحق ہوا۔
خیبر میں چار، چارسدہ میں تین اور بونیر، دیر بالا میں دو دو اور ڈیرہ اسماعیل خان، ہنگو، کرک، پشاور اور ٹانک میں ایک ایک گھر کو جزوی نقصان پہنچا۔
پی ڈی ایم اے نے چارسدہ اور کرک کے اضلاع میں متاثرہ خاندانوں میں ٹینٹ، کچن کٹس، حفظان صحت کے سیٹ، واٹر کولر اور پلاسٹک شیٹس سمیت امدادی سامان کی تقسیم شروع کردی ہے۔ اسی طرح ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ حکام بند سڑکوں کو دوبارہ کھولنے کے لیے اقدامات کرنے میں مصروف ہیں۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق چارسدہ، چارباغ اور کرک کے اضلاع میں بھی بارش سے متاثرہ افراد میں امدادی سامان تقسیم کیا گیا ہے۔ اس نے کہا کہ اتھارٹی کسی بھی ابھرتی ہوئی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام ضلعی انتظامیہ کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔

اتھارٹی نے تمام متاثرہ خاندانوں کو صوبائی حکومت کی پالیسی کے مطابق معاوضے کی فوری ادائیگی کی بھی ہدایت کی۔
اس میں کہا گیا ہے کہ پی ڈی ایم اے کا ایمرجنسی آپریشن سنٹر 24/7 مکمل طور پر کام کرتا ہے اور اس نے سیاحوں کو صوبے میں سیاحتی مقامات کا دورہ کرنے سے پہلے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی تھی۔