کوک سٹوڈیو میں گلوکاری کے جوہر دکھا کر نام بنانے والے پاکستان کے معروف گلوکار اسد عباس عالم جوانی میں اس دنیا سے رخصت ہوگئے – اسد عباس طویل عرصہ سے گردوں کی بیماری میں مبتلا تھے ، ان کے انتقال کی تصدیق گلوکار کے بھائی حیدر عباس کی جانب سے کی گئی ہے ، اسد عباس کا تعلق فیصل آباد سے تھا اور وہ تمغہ امتیاز بھی رکھتے تھے ۔انھوں نے کئی بار حکومت پاکستان سے بیرون ملک علاج کی اپیل بھی کی تھی –
فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے معروف گلوکار اسد عباس دار فانی سے کوچ کر گئے۔
انا للہ و انا الیہ راجعون pic.twitter.com/uP4QcJu00U— Rai Saqib KharaL (@iRaiSaqib) August 15, 2023
اسد عباس طویل عرصہ سے گردوں کا علاج کر وا رہے تھے ، گزشتہ رات وہ بیماری بڑھنے سے کومہ میں چلے گئے اور اسی حالت میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے ۔اسد عباس کو ڈاکٹرز نے کڈنی ٹرانسپلانٹ کا مشورہ دیا تھا جس کیلئے پانچ کروڑ روپے کی ضرورت تھی ۔
اسد عباس نے اپنے آخری انٹرویو میں بتایا تھا کہ انہیں ہفتے میں پانچ بار ڈائلسز کروانے ہوتے ہیں ، انہوں میڈیا کو بتایا تھا کہ اس بیماری کا علم انہیں اس وقت ہوا جب انہیں بلڈ پریشر کا مسئلہ درپیش آیا ، جب ٹیسٹ کیئے گئے تو معلوم ہواکہ دونوں گردے فیل ہو چکے ہیں ۔
بیماری کا علم ہونے کے بعد اسد عباس نے تقریبا ڈیڑھ سال اسلام آباد میں اپنا علاج کروایا لیکن پھر ڈاکٹروں کے مشورے پر کڈنی ٹرانسپلانٹ کی کوششیں شروع کر دیں، ان کے کئی رشتہ داروں نے کڈنی میچ کیلئے ٹیسٹ کروائے لیکن صرف ان کے بھائی کی کڈنی میچ ہوئی ، بھائی نے اپناایک گردہ اپنے بیمار بھائی کو دیا تھا ، اس کے بعد انہیں آبائی شہر فیصل آباد منتقل کر دیا گیا ، لیکن کچھ عرصہ کے بعد ان کی کڈنی دوبارہ فیل ہو گئی اور تب سے وہ ڈائلسز پر تھے ۔اور آج پاکستان کی یہ معروف اور خوبصورت آواز ہمیشہ کے لیے خاموش ہوگئی –