عمران خان صاحب تبدیلی کا نعرہ لگاکر 2011 میں سیاست کے عروج پر پہنچے 2014 میں کرپشن کے خلاف جہاد کا نعرہ لگا کر اقتدار میں آئے
ہر تقریر میں پاکساان میں تبدیلی کا شور کرتے رہے مگر تبدیلی آئی تو صرف چیزوں کی قیمتوں میں ہر ماہ چیزوں کے ریٹ اوپر سے اوپر جاتے رہے اور اب پٹرول کی قیمت میں 5 روپے کے اضافے نے عوام کو بالکل مایوس کردیا ہے لگتا یہی ہے کہ اگلا الیکشن جیتنا ان کے لیے خواب ہی رہے گا

کیونکہ نہ ان سے معیشت بہتر ہوسکی اور نہ ہی وہ مافیا کے خلاف جنگ جیت پائے اور اب یہ عالم ہے کہ ملک کے کاروباری حالات بری طرح متاثر ہورہے ہیں یہی وجہ تھی کہ انہیں اپنے مضبوط گڑھ راولپنڈی ،ملتان اور پشاور سے کنٹونمنٹ کے انتخابات میں بری طرح شکست ہوئی مہنگائی جہاں عوام کی توڑ ریی ہے وہیں وہ تحریک انصاف کی کشتی میں بھی سوراخ کیے جارہی ہے )پیٹرول 118.30 روپے5.00روپے123.30 سے بڑھ کر روپےہائی سپیڈ ڈیزل۔115.03 روپے5.01 روپے120.04 روپےمٹی کا تیل۔86.80 روپے5.46 روپے92.26 روپےہلکا ڈیزلتیل84.77 روپے 90 روپےپر پہںچ گیا ہے
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پٹرول کی قیمت میں 1 روپے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی تھی۔اتھارٹی نے پٹرولیم ڈویژن کو ایک سمری ارسال کی جس میں اس نے پٹرول کی قیمت میں 16 روپے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی۔اس نے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 10.50 روپے فی لیٹر اضافے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر اضافے کی بھی سفارش کی ہے۔
خدا پاکستان پر اور پاکستان پر رحم کرے کیونکہ اس وقت ہر پاکستانی مہنگائی کی وجہ سے پریشان ہے خاص طور سے دہاڑی دار طبقے کے کیے 2 وقت کی روتی کمانا کسی عزاب سے کم نہیں رہا اگر مہنگائی اسی طرح بڑھتی رہی تو عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوجائے گا اور پھر اشرافیہ کے کیے بھی ملک سے باہر بھاگنے کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں بچے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اللہ پاک ہمارے حکمرانوں کو ہدایت دے