حیدر علی نے پیر المپکس میں پاکستان کا پرچم بلند کر دیا

گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے 35 سالہ حیدر علی نے ٹوکیو میں منعقد ہونے والے پیر الپمیکس میں طلائی طمغہ جیت کا پاکستان کا پرچم بلند کر دیا۔

حیدر علی کی عمر پینتیس سال ہے اور انکا تعلق پاکستان کے شہر گوجرانوالہ سے ہے۔ حیدر علی نے پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے ڈسک تھرو کے مقابلے میں حصہ لیا اور 55.26 میٹر کی تھرو سے انہوں نے یہ مقابلہ اپنے نام کر لیا۔ حیدر علی اس سے پہلے بھی پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے چاندی اور کانسی کے تمغے جیت چکے ہیں۔ لیکن یہ تمغے حیدر علی نے لانگ جمپ کے مقابلوں میں جیتے تھے۔

Image Source: Dawn

حیدر علی نے بین الاقوامی کھیلوں کا سفر 2006 میں شروع کیا۔ اس وقت انہوں نے ملائیشیا میں ہونے والے مقابلوں میں گولڈ میڈل اور دو چاندی کے تمغے جیتے۔2008 میں بیجنگ میں ہونے والے پیر المپکس میں انہوں نے چاندی کا تمغہ اپنے نام کیا۔  چین کی پیرا ایشین گیمز 2010 میں وہ سونے اور کانسی کے تمغے جیتنے میں کامیاب ہوئے تھے۔ 2016 میں دبئی میں ہونے والی ایشیا اوشینا چیمپیئن شپ میں انھوں نے گولڈ میڈل جیتا اور اسی سال انھوں نے ریو پیرالمپکس میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔ 2018 میں انڈونیشیا میں ہونے والے پیرا ایشین گیمز میں بھی انھوں نے دو طلائی اور ایک کانسی کا تمغہ اپنے نام کیا۔ 2019 میں چین میں ہونے والے مقابلے میں وہ سونے کے دو اور چاندی کا ایک تمغہ جیتنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

Image Source: ہم سب

پیدائشی طور پر حیدر علی کی دائیں ٹانگ بائیں ٹانگ سے دو انچ پتلی اور ایک انچ چھوٹی ہے۔ لیکن اسکے با وجود وہ کبھی بھی مایوسی کا شکار نہیں ہوئے۔ پہلے لانگ جمپ میں وہ حصہ لیتے رہے لیکن بعد میں انہوں نے تھرو ڈسک میں حصہ لیا اور آج پاکستان کا نام روشن کیا۔ انکا کہنا ہے کہ اس میں انکے کوچ اکبر علی مغل کا سب سے اہم کردار ہے جو انہیں سخت ٹریننگ کرواتے ہیں۔

حیدر علی کا یہ بھی کہنا ہے کہ گجرانوالہ میں کھیلوں کے حوالے سے سہولیات کم ہونے کی وجہ سے انہیں اسلام آباد، لاہور یا فیصل آباد جانا پڑتا ہے۔

Related posts

مسعود پزشکیان ایک کروڑ 70 لاکھ ووٹ حاصل کرکے ایران کے صدر بن گئے

سیاست دانوں کے جھوٹ بولنے پر پابندی ؛ رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ

کنزرویٹیو پارٹی کی سابق وزیراعظم لز ٹرس بھی الیکشن میں ہارگئیں