حکومت کے خلاف پیپلز پارٹی کا لانگ مارچ اسلام آباد کی جانب گامزن

خانیوال میں حامیوں اور لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پی پی پی کے چیئرمین نے کہا کہ وہ مہنگائی، غربت اور بے روزگاری اور ایک منتخب اور ناجائز وزیراعظم کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پہلے بھی میدان میں تھے اور آج بھی میدان میں ہیں۔اس کٹھ پتلی حکمران نے سوچا تھا کہ وہ نیب کے ذریعے لوگوں کو دھمکا سکتا ہے اور کوئی بھی انہیں چیلنج نہیں کرے گا، مگر ایسا نہیں ہوا بلاول ڈرنے والانہیں البتہ آج بزدل کٹھ پتلی خود خوفزدہ ہے۔ عوام کی طاقت دیکھ کر اسکی ٹانگیں کانپ رہی ہیں ۔

چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کہتے تھے کہ مہنگائی ایک عالمی رجحان ہے اس لیے وہ اس حوالے سے کچھ نہیں کر سکتے لیکن پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کے دو دن کے اندر ہی ’’کٹھ پتلی عوامی طاقت کے سامنے جھک گئی‘‘ اور کم ہوگئی۔ پٹرول اور بجلی کی قیمتیںبلاول نے یہ بھی کہا کہ عمران سب کو چور کہتے تھے لیکن تین سال بعد خود ہی بڑا چور نکلا۔ اس نے مارچ کرنے والوں سے پوچھا کہ شوگر چور کون ہے، اور ہجوم نے دھاڑیں مار مار کر کہا، “عمران خان”۔ پانی، کھاد اور آٹا چور کون ، اس نے پھر پوچھا تو مجمع نے وہی جواب دیا۔عمران خان عمران خان

بعد ازاں لانگ مارچ کا قافلہ چیچہ وطنی اور ساہیوال کے لیے روانہ ہوگیا۔ خانیوال سے بھی بڑی تعداد میں لوگ قافلے میں شامل ہوئے۔ پیپلز پارٹی کا کارواں 10 کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کیا جس میں ہزاروں گاڑیاں تھیں۔اس سے قبل جمعرات کی شب ملتان میں حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے عوام کے حقوق کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے عہد کا اعادہ کیا۔ پی پی پی نے ہمیشہ لوگوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے جدوجہد کی ہے جس میں ملازمت کا حق اور مساوی سلوک کا حق شامل ہے اور کرتا رہے گا۔

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی