اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے نواز شریف اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر موجودہ حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر غور کیا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے ملک کی مجموعی سیاسی اور اقتصادی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور تبادلہ خیال کیا۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف نے اسمبلیوں سے استعفیٰ نہ دینے کے فیصلے پر مولانا فضل الرحمان کا شکریہ ادا کیا۔

دونوں رہنماؤں نے پارلیمنٹ میں رہ کر اس حکومت کو ٹف ٹائم دینے پر اتفاق کیا۔
قومی اسمبلی سے منی بجٹ کی منظوری روکنے کی حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے نائب صدر شہباز شریف کو حکومتی اتحادیوں کو منی بجٹ کی حمایت نہ کرنے پر قائل کرنے کا ٹاسک سونپا گیا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے منی بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے ہر فورم پر اس کی مخالفت کرنے پر اتفاق کیا۔
پی ڈی ایم کے 23 مارچ کے مہنگائی مارچ کی تیاریوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
نواز شریف نے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی۔
دونوں رہنماؤں نے مستقبل میں بھی پی ڈی ایم پلیٹ فارم کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنے پر اتفاق کیا۔

نواز شریف نے پی ڈی ایم کے سربراہ کو مختلف شخصیات سے ملاقاتوں اور رابطوں پر بھی اعتماد میں لیا۔
ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ وہ کسی بھی ایسے اقدام سے گریز کریں گے جس سے جمہوریت کو نقصان پہنچے۔
دونوں رہنماؤں نے اس سال شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالنے پر بھی اتفاق کیا۔؟