حکومت کا 35 ہزار روپے سے کم آمدنی والے افراد کو چیزیں کم قیمت پر دینے کا فیصلہ : خدا کرے عمل درآمد بھی ہو

پٹرول کی قیمتوں کو پاکستان کی 74 سالہ تاریخ میں ریکارڈ سطح تک بڑھانے کے چند دن بعد ، وفاقی حکومت نے موٹر سائیکل اور رکشہ مالکان کو سبسڈی والا پیٹرول فراہم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔

حکومت نے احساس پروگرام کے تحت کم مراعات یافتہ افراد کو وظیفہ اور ہیلتھ کارڈ دینے کا بھی فیصلہ لیا ہے تاکہ وہ نسبتا کم ریٹ پر ضروری اشیائے خوردونوش حاصل کر سکیں۔ اور مفت علاج کی سہولیات سے فائدہ اٹھا سکیں

دونوں فیصلے بدھ کو حکمران پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے۔

وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ، “اجلاس میں موٹر سائیکلوں اور رکشوں کے مالکان کو رعایتی نرخوں پر پیٹرول فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا لیکن ابھی یہ طے ہونا باقی ہے کہ یہ منصوبہ کس طرح نافذ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جمعرات کو مہنگائی سے متاثرہ لوگوں کو ریلیف کیسے دیں گے موٹرسائیکلوں اور رکشوں کو سبسڈی والے پٹرول کی فراہمی کے منصوبے کو حتمی شکل دینے کے لیے ایک اور اجلاس کی صدارت کریں گے۔

حکومت نے 16 اکتوبر کو پیٹرول کی قیمت میں 10.49 روپے کا غیر معمولی اضافہ کیا تھا جس کے بعد اپوزیشن نے حکومت کے خلاف ملک گیر احتجاجی مہم شروع کی۔

حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 35000ے کم تنخواہ والے افراد کو پٹرول 15 سے 20 روپے کم قیمت پر دیا جائے گا اس کے لیے مختلف طریقوں کے محکمانہ انکوائری بھی کروائی جائے گی تاکہ اس رعایت سے صرف مستحق افراد ہی مستفیظ ہو سکیں ۔

Related posts

شہباز شریف کا 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والوں کو رعایت دینے کا اعلان

محرم میں سوشل میڈیا بندش سے متعلق صوبوں کی درخواست مسترد

امریکی کانگریس کی قرارداد کے خلاف دوسری قرارداد منظور