حکومت کا عوام کے لیے صبر کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ

پاکستانی سیاستدانوں کی مشترکہ کاوش اور مسلسل اور انتھک جدوجہد کے بعد حکومت پاکستان نے دل پر پتھر رکھ کر پاکستان کے 22 کروڑ عوام کے لیے صبر کارڈ کے اجرا کا فیصلہ کیا ہے یہ پاکستان کی 74 سالہ تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ کسی جماعت کے کسی رکن نے اس بل کی مخالفت نہیں کی بلکہ اس فیصلے کو حکومت اور اپوزیش کی مشترکہ کاوش قرار دیا ہے

IMAGE SOURCE : Unsplash

صبر کارڈ باقاعدگی سے استعمال کرنے والےصارفین کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جارہی ہیں جو ان لوگوں کی تصاویر اور خیالات تمام سیاسی میڈیا سیل سے براہ راست شکریے کے ساتھ نشر کی جائیں گی

حکومت کی قیمتوں میں اضافے کے ملکی مفاد میں قرار دینے والے افراد کو اہم تقریبات میں مدعو بھی کیا جایے گا اور انہیں موٹیویشنل سپیکر کے طور پر تقاریر کے لیے سٹیج بھی فراہم کیا جاہے گا تاکہ ان سے متاثر ہوکر مزید لاکھوں افراد حکومت کے پٹرول چینی آٹے اور دیگر چیزوں کی اشیا بڑھانے کے حکومتی فیصلے کی کھل کر حمایت کریں

iMAGE SOURCE : WE STEND 61

اور حکومت پر دباؤ بڑھائیں کہ چیزوں کی قیمتوں میں اضافے کی رفتار کو تیز کریں اور ان لوگوں کے خلاف کھل کر بات کریں جو پاکستان میں مہنگائی کا رونا رو کر یہ ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ پاکستان غریب ملک ہے

صبر کارڈ کا ایک اور فائدہ یہ بھی ہے کہ یہ کارڈ مرد اور خواتین میں ایک دوسرے کو بھی ہر قسم کے حالات میں ساتھ رہنے کا گر سکھا دے گا جس سے گھریلو جھگڑوں میں خاصی کمی دیکھنے کو ملے گی

آخر میں حکومت نے عوام کے لیے ایک اور خوشخبری یہ بھی رکھی ہے کہ اس کارڈ کی کامیابی کے بعد ایک اور کارڈ” قبر کارڈ”بھی جلد جاری کردیا جائے گااور وہ لوگ جو صبر کارڈ استعمال کر کر کے تھک جائیں ان کے لیے سپیشل آفر ہوگی” قبر کارڈ “جسے استعمال کرنے کے خواہشمند افراد، دائمی سکون حاصل کر پائیں گے یہ کارڈ اپوزیش کو پہلے جاری کیا جائے گا تاکہ ان کا یہ گلہ دور کیا جاسکے کہ حکومت صرف اپنےووٹرز اور سپورٹرز کو نوازتی رہتی ہے

آخر میں سب پارلمینٹیرنز نے عوام کے وسیع تر مفاد میں یہ فیصلہ کیا ہے کہ کوئی بھی رکن قومی یا صوبائی اسمبلی اس کارڈ کے حصول کا اہل نہیں ہوگا کیونکہ یہ کارڈ صرف اور صرف غریب ترین افراد اور مزدور طبقے کے لیے ہے

Related posts

دلہا خود اپنی ہی شادی میں شرکت کرنا بھول گیا۔

عمران خان آرمی چیف کوہٹانا چاہتے تھے: عامر لیاقت مکمل سٹھیا گئے

لاہور کے رہائشی نے پولیس تھانے میں ڈینگی مچھروں کو گرفتار کرنے کی درخواست جمع کروا دی