اسلام آباد: حکومت نے اتوار کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے دوران امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے فرنٹیئر کانسٹیبلری اور رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی زیر صدارت ضمنی انتخابات میں امن و امان کے انتظامات کے حوالے سے اسلام آباد میں ہونے والے خصوصی اجلاس میں کیا گیا۔
فورم نے فیصلہ کیا کہ آتش بازی پر پابندی کے احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے گا اور لائسنس کی منسوخی کے ساتھ ان کا اسلحہ بھی ضبط کیا جائے گا۔ امن و امان کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھنے کے لیے ہفتہ اور اتوار کو وزارت داخلہ میں خصوصی کنٹرول روم قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

اس موقع پر وزیر داخلہ نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں امن و امان کو یقینی بنانا ہماری قومی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ہدایات کے مطابق سیکیورٹی انتظامات کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ پنجاب کے چھ انتہائی حساس حلقوں میں اضافی سکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ حساس ترین حلقوں میں لاہور کے چار، بھکر اور ملتان کا ایک ایک حلقہ شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات کے دوران حلقوں میں امن خراب کرنے والوں اور مسلح افراد کی موجودگی قابل قبول نہیں۔ انہوں نے صوبائی حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی کہ وہ آتشیں اسلحے پر پابندی پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔
اجلاس میں وزارت داخلہ، سیکیورٹی محکموں کے حکام اور چیف سیکریٹری سندھ نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
رانا ثناء اللہ خان نے جمعہ کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان سے بھی فون پر رابطہ کیا اور پنجاب میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے سیکیورٹی انتظامات پر تبادلہ خیال کیا۔