حکومت کا صدر عارف علوی کے خلاف مواخزے پر غور

پاکستان مسلم لیگ-نواز (پی ایم ایل-این) سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی (ایم این اے) محسن شاہنواز رانجھا نے اس خبر کی تصدیق کی کہ شہباز شریف حکومت موجودہ صدر عارف علوی کے خلاف آئین کی خلاف ورزی کے نوٹس بھیج کر مواخذے کی کارروائی کو آگے بڑھائے گی۔

بیرسٹر رانجھا نے کہا کہ حکومت علوی کو دو بار “غیر آئینی” فیصلے لینے پر جوابدہ ٹھہرانے کی تیاری کر رہی ہے – 10ویں قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کرنا اور الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے دو ممبران کی تقرری پارلیمانی کمیٹیان دونوں مواقع پر، مسلم لیگ (ن) کے قانون ساز نے کہا، ملک کی مختلف ہائی کورٹس نے صدر کے فیصلوں کو آئین کی خلاف ورزی قرار دیا تھا، انہوں نے مزید کہا کہ فیصلوں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے کیونکہ ان فیصلوں کے خلاف مزید اپیلیں دائر نہیں کی گئیں۔

محسن شاہنواز رانجھا نے کہا، “پہلے، لوگ آئین کی خلاف ورزی کرنے پر آزاد ہو جاتے تھے لیکن اس بار، ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ایسا نہ ہو”

سیاسی اور قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کا یہ اعتراف کہ سپریم کورٹ کے موجودہ جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس دائر کرنا غلطی تھی، اسے بھی مواخذے کے نوٹس میں شامل کیا جا سکتا ہے

سرگودھا سے قانون ساز نے کہا کہ صدر کو جسمانی یا ذہنی معذوری کی بنیاد پر عہدے سے ہٹایا جا سکتا ہے یا آئین کی خلاف ورزی یا سنگین بدتمیزی کے الزام میں مواخذہ کیا جا سکتا ہے۔

رانجھا نے کہا، “وہ [صدر عارف علوی] کا آئین کی خلاف ورزی کا ٹریک ریکارڈ ہے لہذا ہم مواخذے کے لیے جائیں گے،” رانجھا نے مزید کہا کہ صدر کے دونوں فیصلے قانون اور آئین کے خلاف تھے۔

انہوں نے کہا کہ صدر نے اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں اور کئی ہائی کورٹس پہلے ہی این ایف سی نوٹیفکیشن کو “غیر آئینی” قرار دے چکی ہیں۔

Related posts

پنجاب میں 12جون کو قائم ہونے والے تمام الیکشن ٹریبونلزمعطل

ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی الیکشن میں حصہ لینے کی ایک اور رکاوٹ دور

نو ٹو پلاسٹک ؛ ہمارا مقصد پنجاب کو پلاسٹک فری بنانا ہے؛مریم نواز