حکومت کا تحریک عدم اعتماد کے خلا ف سپریم کورٹ میں نظر ثانی اپیل کا فیصلہ

سپریم کورٹ کے حکم کے بعد آج اسمبلی کی میں تحریک عدم اعتماد کی کاروائی پر اجلاس شروع ہوگیا -مگر شہباز شریف اور شاہ محمود قریشی کی گفتگو کے بعد اسمبلی میں ہنگامہ شروع ہوگیا -جس پر سپیکر اسد قیصر نےاجلاس12:30تک موخر کردیا -وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے میڈیا سے گفتگو کے دوران بتایا کہ وفاقی کابینہ نے قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کے فیصلے اور اس کے بعد کے واقعات کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت کہیں نہیں جا رہی ۔

وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ کابینہ کے ارکان نے ایک بار پھر عمران خان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا، اس عزم کا اعادہ کیا کہ پوری قوم کی طرح وہ بھی عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے۔جمعرات کی رات دیے گئے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے پاس وہ مواد نہیں جو سپیکر کے پاس فیصلہ دینے کے لیے تھا، پھر عدالت کیسے فیصلہ کر سکتی ہے کہ سپیکر نے اپنا دماغ استعمال کیا یا نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر عدالت فیصلے پر فیصلہ سنانا چاہتی ہے تو اسے وہ تمام مواد دیکھنا چاہیے تھا جو سپیکر کے پاس موجود تھا یا جس کی بنیاد پر سپیکر تحریک عدم اعتماد کو مسترد کرنے کے فیصلے پر پہنچے اور سماعت ملتوی کر دی۔

فوادچوہدری نے کہا کہ ہماری قانونی ٹیم سپریم کورٹ کے فیصلے پر مشاورت کر رہی ہے۔ قانونی ٹیم فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے سمیت دیگر قانونی آپشنز پر غور کر رہی ہے۔ اس فیصلے کے ساتھ ہی سپریم کورٹ کا حیرت انگیز فیصلہ یہ ہے کہ جو ہمارے منحرف ارکان ہیں وہ ووٹ ڈال سکیں گے حالانکہ سپریم کورٹ میں اس کیس کی سماعت نہیں ہوئی۔ یہ معاملہ نہیں تھا کہ وہ ووٹ ڈال سکتے ہیں یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں جس طرح ہارس ٹریڈنگ کی گئی اس پر پوری قوم پریشان ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اپنے دائرہ اختیار میں کام کرنے کا اصول متاثر ہوا ہے، پاکستان میں ’طاقت کی علیحدگی‘ کے اصول کی شدید خلاف ورزی ہوئی ہے۔ پارلیمنٹ کی خودمختاری اور بالادستی اب برقرار نہیں رہی، خودمختاری اور بالادستی اب پارلیمنٹ سے سپریم کورٹ میں منتقل ہو چکی ہے، جس کا مطلب ہے کہ پاکستان کے عوام اب ملک کے حکمران نہیں بلکہ چند جج ہیں۔ چارج کرنے کے لئے.نہوں نے اس بات پر زور دیا کہ “ان تمام پہلوؤں پر غور کرتے ہوئے، سپریم کورٹ کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے اور ہم نظرثانی کے لیے عدالت سے رجوع کریں گے”۔

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی