حکومت پاکستان نے سموگ کے خاتمے کا حل نکال لیا : لاہور سمیت مختلف شہروں میں مصنوعی بارش ہوگی

حکومت پاکستان نے سموگ سے نبٹنے کی تیاری تو کی ہے مگر اس پر عمل درآمد اگلے سال سے شروع ہوگا اس سال پاکستانیوں کو ڈینگی ، کرونا اور دیگر وبائی بیماریوں سے چھٹکارے کے لیے دعاؤں پر ہی گزارا کرنا پڑے گا

وزیر اعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین عاصم نے کہا کہ سموگ کے اثرات کو کم کرنے کے لیے اگلے سال پنجاب اور خاص طور پر لاہور میں مصنوعی بارش کی جا سکتی ہے جو سب سے زیادہ سموگ سے متاثرہ شہر ہے۔

ملک امین عاصم کا کہنا تھا کہ سموگ کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال ضروری ہے۔ “ہم فی الحال اس رجحان پر کام کر رہے ہیں

پاکستان میں تقریبا 40 فیصد سموگ ٹرانسپورٹ سے خارج ہونے والے دھوئیں کی وجہ سے ہوئی۔ حکومت دھوئیں کی وجہ کو ختم کرنے کے لیے ایندھن کو سموک فری ایندھن کی طرف منتقل کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف بھی کارروائی کر رہے ہیں۔ پاکستان سموگ کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے اور وہ پڑوسی ملک میں بھی ایسے ہی موثر اقدامات کے لیے بات چیت کریں گے تاکہ کسی بھی قسم کے نقصان سے بچا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے خطے کے تمام ممالک بالضصوص پاکستان اور بھارت کو مل بیٹھنا ہوگا۔

سموگ سے متعلق کمیٹی کے اجلاس میںآلودگی پھیلانے والے ڈرائوروں اور ذمہ داروں کو جرمانے کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کی سربراہی ریلیف کمشنر بابر حیات تارڑ نے کی۔

اجلاس میں دھواں چھوڑنے والی موٹرسائیکلوں اور فور وہیلر کے لیے جرمانہ 2000 روپے اور ان لوگوں کے خلاف 50,00 روپے جرمانے کا فیصلہ کیا گیا جو اپنی فصل کو جلانے یا دھواں چھوڑنے والے اینٹوں کے بھٹوں کو جلانے میں ملوث ہیں۔


Related posts

پنجاب میں 10 سے 15 جولائی تک شدیدمون سون بارشوں کا امکان

محکمہ موسمیات نے جولائی میں شدید بارشوں کی پیشن گوئی کردی

دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ