آئی ایم ایف کے وفد کے پاکستان آتے ہی بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا -ایسا دکھائی دیتا ہے کہ پنکھے کی طرح اب لوگ چولہا بھی سوچ سمجھ کر ہی جلایا کریں گے – حکومت نے بجلی کی قیمت میں 40 پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا ہے ، اضافہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے ، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق ماہ ستمبر سے ہوگا جبکہ وصولیاں نومبر میں کی جائیں گی ، نیپرا کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ۔اس کے علاوہ گیس کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں – آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ، نئی قیمتوں کا اطلاق یکم نومبر سے ہوگا۔نوٹیفکیشن کے مطابق نان پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کےلیے گیس قیمت میں 172 فیصد سے زائد اضافہ کردیا گیا ہے۔ماہانہ 25 مکعب میٹر گیس کی قیمت 200 سے بڑھا کر 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کردیی گئی۔ ماہانہ 60 مکعب میٹر گیس کی قیمت 300 سے بڑھا کر 600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کردی گئی۔ ماہانہ 100 مکعب میٹر گیس کی قیمت 400 سے بڑھا کر 1000 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کردی گئی جبکہ ماہانہ 150 مکعب میٹر گیس کی قیمت 600 سے بڑھا کر 1200 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی۔ ماہانہ 200 مکعب میٹر گیس کی قیمت 800 سے بڑھا کر 1600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی۔ ماہانہ 300 مکعب میٹر گیس کی قیمت 1100 سے بڑھا کر 3000 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کردی گئی۔ماہانہ 400 مکعب میٹر گیس کی قیمت 2000 سے بڑھا کر 3500 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو جبکہ ماہانہ 500 مکعب میٹر گیس کی قیمت 3100 سے بڑھا کر 4000 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ اب غریب کے لیے چولہا جلانا بھی اتنا ہی مشکل ہوجائے گا جتنا گرمی میں پنکھا چلانا تھا -گیس آٹھ گھنٹے ملے گی مگر بل ہزاروں میں دینا پڑے گا –