وزیراعظم عمران خان نے دھمکی آمیز خط پر غور کے لیے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا۔
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چودھری فواد حسین نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جمعرات کی سہ پہر وزیراعظم ہاؤس میں طلب کرلیا ہے۔

اجلاس میں مبینہ طور پر وزیراعظم کو موصول ہونے والے دھمکی آمیز خط پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
وزیر نے کہا کہ عمران خان بعد میں رات کو قوم سے خطاب کریں گے۔
دن 29 مارچ کو وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف غیر ملکی سازش میں سابق وزیراعظم نواز شریف مرکزی کردار تھے۔
اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس میں کوئی شک نہیں کہ نواز شریف اس سازش کے مرکزی کردار ہیں کیونکہ وہ غیر ملکی خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں سے ملتے ہیں جب کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی سینئر قیادت بھی اس معاملے سے آگاہ ہے‘‘۔ اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چودھری فواد حسین بھی ان کے ہمراہ تھے۔
انہوں نے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کو دھمکی آمیز خط موصول ہوا ہے جسے وہ چیف جسٹس آف پاکستان کو دکھانے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خط میں واضح طور پر تحریک عدم اعتماد کا ذکر ہے۔
خط کے مصنف نے لکھا کہ اگر عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوئی تو اس کے تباہ کن نتائج ہو سکتے ہیں، وزیر منصوبہ بندی نے کہا۔
خط کا مواد پاکستان کی خارجہ پالیسی سے براہ راست جڑا ہوا ہے۔ غیر ملکی ہاتھ اور تحریک عدم اعتماد ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں،‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ خط صرف اعلیٰ فوجی افسران کے ساتھ شیئر کیا گیا تھا۔