حمزہ شہباز اب وزیراعلیٰ پنجاب نہیں رہے کیونکہ لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کو کالعدم قرار دے دیا

لاہور: لاہور ہائی کورٹ کے فل بنچ نے جمعرات کو حمزہ شہباز کے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کو کالعدم قرار دیتے ہوئے نئے انتخابات کرانے کا حکم دے دیا۔

پانچ رکنی بینچ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، پاکستان مسلم لیگ (ق) اور پنجاب اسمبلی کے اسپیکر چودھری پرویز الٰہی کی جانب سے انتخابات اور حلف برداری سے متعلق سنگل بنچ کے مختلف فیصلوں کے خلاف اپیلوں کی سماعت کی۔

جسٹس صداقت علی خان بنچ کی سربراہی کر رہے ہیں جن کے رکن جسٹس شہرام سرور چودھری ، جسٹس ساجد محمود سیٹھی اور جسٹس طارق سلیم شیخ ہیں۔

کمرہ عدالت اپنی گنجائش کے مطابق وکلاء اور اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں سے بھرا ہوا تھا جن میں سابق وزیر قانون راجہ بشارت اور سابق صوبائی وزیر سبطین خان بھی شامل تھے، جو اس کیس میں ایک درخواست گزار بھی تھے۔

Image Source: GTN News

پنجاب کے ایڈووکیٹ جنرل شہزاد شوکت بھی بنچ کے روبرو پیش ہوئے۔

جسٹس شاہد جمیل نے ریمارکس دیئے کہ آئین کے آرٹیکل 63-اے کی تشریح سے متعلق صدارتی ریفرنس ابھی زیر التوا تھا جب وزیراعلیٰ کا انتخاب ہوا تھا۔

جج نے حمزہ کے وکیل سے یہ بھی کہا کہ اگر اعتراض ہے تو سپریم کورٹ کی رائے کا جائزہ لیں۔

جسٹس خان نے کہا کہ اب پورا ملک آرٹیکل 63-اے پر سپریم کورٹ کی رائے پر عمل درآمد کے بارے میں بینچ کا نظریہ جانتا ہے۔

مسٹر ظفر نے کہا کہ چیف منسٹر نے اکثریت کھو دی کیونکہ عدالت عظمیٰ نے فیصلہ دیا کہ منحرف ہونے والوں کے ووٹوں کو شمار نہیں کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ 25 ایم پی اے وزیر اعلیٰ کے انتخاب میں دستبردار ہوئے تھے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے ایڈووکیٹ احمد اویس نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو وزیراعلیٰ کا حلف اٹھانے کا حکم غیر قانونی ہے۔

انہوں نے بینچ سے استدعا کی کہ صدر اور اس وقت کے گورنر پنجاب کے خلاف سنگل بنچ کے حکم میں منفی ریمارکس کو ایک طرف رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ صدر اور گورنر کی بلاوجہ مذمت کی گئی۔

جسٹس سیٹھی نے ان کا موقف سنے بغیر صدر اور گورنر کے خلاف ریمارکس پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔

تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد بینچ نے اپنا مختصر حکم سناتے ہوئے حمزہ شہباز کا بطور وزیراعلیٰ انتخاب کالعدم قرار دے دیا۔

Related posts

عمران خان کی دونوں بہنوں کے خلاف عدالتی فیصلہ محفوظ

جو ججز کے خلاف مہم چلائے گا اڈیالہ جیل جائے گا؛ فل کورٹ کا فیصلہ

میں عمران خان کو ویڈیو لنک پر دیکھنا چاہتا ہوں ؛ اے ٹی سی جج کا حکم