حجاب حکم الہی ہے: یہ عورت کو تحفظ فراہم کرتا ہے: حجاب عورت کو شیطان کے وسوسے سے بچاتا ہے : حجاب مسلمان عورت کی پہچان ہے

حجاب کا مطلب آپ کی خوبصورتی کو چھپانا نہیں ہے

اور نہ ہی یہ آپ کو کسی بھی طرح کم خوبصورت بناتا ہے۔ یہ عورت کو تحفظ کا

حجاب کا حکم کیونکہ قرآن میں اللہ تعالیٰ نے خود صادر فرمایا ہے

اس لیے حجاب کےخلاف مسلمان کے منہ سے نکلی بات گناہ کبیرہ ہے

اللہ نے پردہ کرنے کے اصول بھی واضح طور سے قرآن میں ہی بیان کردیے

اور محرم اور نامحرم کے ذریعے بتلا دیا کہ کن مردوں کے سامنے آنا شرعا جائز ہے اور کن کے سامنے آنے کے لیے پردے کی شرط لازمی ہے

اسلام میں ’’ کالا برقعہ ‘‘ یا ہیڈ اسکارف پہننا بنیادی ضرورت نہیں ہے

کیونکہ زیادہ تر خواتین ’’ چہرے اور جسم ‘‘ کو چادر سے ڈھکنا پسند کرتی ہیں۔

اسی لیے بہت سے لوگ تو یہاں تک جا کر پوچھتے ہیں کہ مسلم خواتین ننجا کی طرح لباس کیوں پہنتی ہیں؟

کیونکہ انہیں شریعت کے احکامات کا علم بھی نہیں ہوتا

اور دنیا کے دوسرے مزاہب میں اس کی کوئی مثال بھی نہیں ملتی

اسلام میں چہرے کو ڈھانپنا لازمی نہیں ہے اور کچھ خواتین محض اللہ کی رضا کے لیے ایسا کرتی ہیں

جو قابل تحسین عمل ہے ایسا کرنے والی عورت ہر محرم اور نامحرم کے نزدیک

زیاد ہ قدر کی نگاہ سے دیکھی جاتی ہے اور یہ بھی خیال کیا جاتا ہے

کہ یہ مزہبی گھرانے سے تعلق رکھتی ہے مگر صرف چادر اوڑھ کر نکلنے والی عورت

کی بھی کچھ کم تکریم اور ؑعزت نہیں اس کو بھی معاشرہ قدرومنزلت کی نظر سے دیکھتا ہے ۔

لباس ڈھیلا ہونا چاہیے ، اس لیے جسمانی شکل ظاہر نہیں ہوتی۔

کچھ ثقافتوں میں خواتین کے لیے مخصوص لباس ہوتا ہے

اور مغربی دنیا میں دستیاب لباس کی کچھ اقسام سے وہ ناراض ہو سکتے ہیں

۔ ایک مسلمان عورت کسی بھی قسم کے معمولی لباس پہننے کے لیے آزاد ہے ،

بشرطیکہ وہ معیارات پر پورا اترے اور زیادہ ظاہر نہ ہو۔

اگرچہ حجاب کے بہت سے فوائد ہیں۔ یہ اللہ کی طرف سے سب سے پہلا حکم ہے

۔ لہٰذا ، اسے پہننا ایمان اور خالق کی اطاعت کا عمل ہے ، جیسا کہ قرآن میں ذکر کیا گیا ہے:

” مومن عورتوں کو بتائیں کہ وہ اپنے بیرونی لباس اپنے ارد گرد کھینچیں۔ ” قرآن 33:59

حجاب کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ دوسری خواتین کی طرح نہیں ہیں۔

اس کا مطلب ہے کہ آپ اپنے آپ کو دوسری سماجی برائیوں سے بچانے کا انتخاب کررہی ہیں۔

حجاب عورت کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔ اس سے اس کا اعتماد بڑھتا ہے

کیونکہ وہ جانتی ہے کہ وہ اچھی طرح سے ڈھکی ہوئی ہے اور ان علاقوں میں آسانی سے گھوم سکتی ہے جہاں مرد ہم منصب جمع ہوتے ہیں۔


اسلام میں حجاب ایک لحاظ سے مسلمان عورت کی بنیادی شناخت ہے۔

تاہم ، اسلام عورتوں کو گھر کے ساتھ ساتھ معاشرے میں بھی حقوق دیتا ہے۔

دیگر قیمتی مراعات جو انہیں حاصل ہیں وہ یہ ہیں کہ وہ اپنے پیسے کمائیں ،

جائیداد خریدیں اور چاہیں تو خود مالک بنیں ، تعلیم حاصل کریں

، خاندانی وراثت کے حقدار ہوں ، پیار سے شوہر باپ بھائی اور اولاد سے پیش آئیں

، ووٹ دیں ، ، عبادت کے قابل ہوں مسا جد اور۔ دیگ تقریبات میں جائیں


اسلام میں خواتین کو انتہائی عزت اور اعلیٰ مقام دیا گیا ہے۔

حجاب صرف ایک ڈریس کوڈ نہیں ہے ، یہ کسی گہری چیز کی نشاندہی کرتا ہے۔

مثال کے طور پر ، یہ مرد اور مسلمان عورت کے درمیان رکاوٹ ہے۔

خلاصہ یہ ہے کہ حجاب مسلمان عورت کو روحانی اور جسمانی سکون اور ہم آہنگی دونوں فراہم کرتا ہے۔

Related posts

ہائیکورٹ کا تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل کی فوری رہائی کا حکم

حسینی فوج کے سالار حضرت عباسّ کو علمدار کیوں کہا جاتا ہے ؟

9 جولائی 1967:مادر ملت فاطمہ جناح کی 57 ویں برسی