عمران خان نے اپنے اوپر ہونے والے حملے کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی تھی جس پر ایک جے آئی ٹی بنوائی تھی مگر اب عمران خان نے ایک بار پھر میڈیا پر آکر قوم سے خطاب کے دوران الزم لگا دیاکہ ان کی جے آئی ٹی رپورٹ سے بہت سے صفحات غائب کردیے گئے ہیں اور صرف 11 سٍحے کی رپورٹ شائع کی گئی جس پر نگران پنجاب حکومت کے ترجمان نے اس پر اپنا موقف پیش کردیا -صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھاکہ عمران خان کی جانب سے نگران پنجاب حکومت پر جے آئی ٹی رپورٹ کے صفحات غائب کرنے سے متعلق الزامات لغو اور بے بنیاد ہیں۔ نگرا ن حکومت آئین اور قانون پر سختی سے کاربند ہے۔
عمران خان حملہ کیس میں سابق حکومت کی جانب سے بنائی گئی جے آئی ٹی نے ابھی تک تفتیش کا کوئی بھی ریکارڈ محکمہ داخلہ پنجاب یا آئی جی پنجاب کو جمع نہیں کروایا لہٰذا رپورٹ کے صفحات غائب کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔اگر سابق پنجاب حکومت نے کہیں کوئی رپورٹ جمع کروائی بھی ہو تو اس کا نگران حکومت سے کوئی تعلق نہیں۔یہ بات نگران صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت عامر میر نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت نے وزیر آباد حملہ کیس کی جے آئی ٹی تحقیقات میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کی اور عمران خان کی جانب سے جے آئی ٹی رپورٹ کے اوراق غائب کرنے کا الزام ہمیشہ کی طرح بے بنیاد ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین محض سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لیے ایک قانونی عمل کو متنازعہ بنا رہے ہیں جس کا مقصد عوامی ہمدردیاں حاصل کرنے کی ناکام کوشش ہے۔
عامر میر کا کہنا تھا کہ عمران خان کو جھوٹ اور بہتان کی دکان بند کرکے سنجیدہ رویہ اپنانا چاہیے اور عوام کو گمراہ کرنے کی روش سے اجتناب کرنا چاہیے کیونکہ الزام تراشی کی سیاست سے ملکی استحکام کو نقصان پہنچتا ہے۔ عمران خان اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں نے حساس معاملات پر الزام تراشیوں سے جس طرح پاکستانی سیاست کو آلودہ کیا ہے وہ افسوسناک ہے اور اسکی مثال دنیا میں نہیں ملتی۔ موجودہ نگران حکومت آئین اور قانون کی پاسداری پر یقین رکھتی ہے اورآئینی حدود میں رہتے ہوئے پنجاب میں انتخابات کے لئے سازگار ماحول پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔