حافظ سعد رضوی کی دوبارہ نظر بندی کالعدم قرار دیتے ہوئے رہا کرنے کا حکم جاری

لاہور ہائیکورٹ نے کالعدم تحریک لبیک کے سربراہ حافظ سعد رضوی کی دوبارہ نظر بندی کالعدم قرار دیتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے سعد رضوی کے چچا امیر حسین کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست میں وفاقی و صوبائی حکومت.چیف سیکرٹری. ہوم سیکرٹری پنجاب.ائی جی پنجاب پولیس. ڈی سی لاہور اور سی سی پی او کو فریق بنایا گیا، اسپیشل سیکرٹری ہوم عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

Image Source: Dawn

درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف پیش کیا کہ سعد رضوی کو نظر بندی کے بعد 14 مختلف مقدمات میں ملوث کیا گیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے ریویو بورڈ نے بھی نظر بندی میں توسیع کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

درخواست گزار کی جماعت مکمل مذہبی جماعت ہے جس کا ملکی سیاست سے کوئی تعلق نہیں، جب کہ حکومت نے سیاسی بنیادوں پر درجنوں رہنماؤں کو گرفتار کیا اور نقص امن عامہ کے تحت نظر بند کر دیا۔

وکیل نے کہا کہ 3 ماہ نظر بندی کے بعد درخواست گزار کو لاہور ہائی کورٹ کے ریویو بورڈ کے سامنے پیش کیا گیا، لیکن ریویو بورڈ نے نظر بندی میں توسیع نہ کی۔

Image Source: Daily Times

اب دوبارہ غیر قانونی طور پر سعد رضوی کو دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 11 ٹرپل ای کے تحت نظر بند کر دیا گیا ہے،جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

عدالت سے استدعا ہے کہ سعد رضوی کی نظر بندی کالعدم قرار دے،اور حکومت کو سعد رضوی کو کسی دوسرے کیس میں گرفتار کرنے سے روکے۔

عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد رضوی کی نظر بندی کالعدم قرار دے دی۔

Related posts

کینیا کی عدالت سے ارشد شریف شہید کو انصاف مل گیا

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان