لاہور ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کے لیے دائر درخواست سماعت کے لئے مقرر کردی گئی جس پر ،چیف جسٹس ملک شہزاد احمد خان ایک شہری کی درخواست پر 6 مئی کو سماعت کریں گے۔اس درخواست میں کہا گیا ہے کہ سابق بیوروکریٹس کی جگہ الیکشن کمشنر حاضر سروس جج کو بنایا جائے تاکہ الیکشن کی شفافیت پر سوالات کھڑے نہ ہوں –
عدالت نے درخواستگزار کے وکیل کو درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دینے کی ہدایت کر رکھی ہے،درخواست میں وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے ۔ درخواستگزار کا مؤقف ہے کہ الیکشن کمیشن اور اس کے ممبران کا سیاسی بنیادوں پر تقرر کیا جاتا ہے،سیاسی تقرریوں کی وجہ سے الیکشن کمیشن اور اس کے ممبران کی حیثیت متنازعہ ہو چکی، اس درخواست میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ان تقرریوں کی وجہ سے الیکشن کمیشن کے کرائے گئے الیکشن پر تنقید ہو رہی ہے اور فروری 2024 کو ہونے والا الیکشن متنازعہ ہوا ۔
درخواستگزار نے استدعا کی ہےکہ عدالت حاضر سروس ججز کو چیف الیکشن کمشنر اور ممبران الیکشن کمیشن تقرر کرنے کا حکم دے۔