کراچی: سندھ اسمبلی کے رکن معظم عباسی، جن کا تعلق گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) سے ہے، نے اپنے لاڑکانہ کے حلقے میں سیلاب زدگان کی امداد میں صوبائی حکومت کی ناکامی کا حوالہ دیتے ہوئے بطور ایم پی اے استعفیٰ دے دیا۔
پی ایس 11 لاڑکانہ سے ایم پی اے منتخب ہونے والے معظم عباسی نے اپنا استعفیٰ اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو بھجوا دیا ہے۔ اپنے استعفے کے خط میں، ایم پی اے نے صوبائی حکومت کو پیپلز پارٹی کے گڑھ لاڑکانہ میں سیلاب متاثرین کی مدد کرنے میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا اور جہاں سے بلاول بھٹو ایم این اے منتخب ہوئے ہیں۔
سندھ میں اپوزیشن جماعت کے ایم پی اے نے کہا کہ صوبائی حکومت کی نااہلی، کرپشن اور بدانتظامی کی وجہ سے سندھ سیلابی پانی میں ڈوب گیا ہے۔
سندھ میں سیلاب
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مون سون کی شدید بارشوں اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب نے سندھ میں تقریباً 10 ملین افراد کو متاثر کیا اور تقریباً 518 افراد ہلاک ہوئے۔
سندھ بھر میں شدید بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلابی ریلوں میں کم از کم 518 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 15,051 افراد زخمی ہوئے۔
ایک بیان میں، سندھ کے فوکل پرسن برائے سیلاب ریلیف نے کہا کہ صوبائی حکومت نے سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے 1,975 ریلیف کیمپ قائم کیے ہیں۔ فوکل پرسن نے مزید کہا کہ تقریباً 581,010 متاثرین کو ریلیف کیمپوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
فوکل پرسن نے دعویٰ کیا کہ سندھ میں شدید بارشوں اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے تقریباً 9.18 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں۔ بارشوں اور سیلاب سے ایک لاکھ سے زائد جانور بھی ہلاک ہوئے۔
جی ڈی اے کے ایم پی اے معظم عباسی نے سیلاب متاثرین کی امداد میں ناکامی پر استعفیٰ دے دیا
20