آج سے چند روز قبل جہانگیر ترین نے پاکستان میں تحریک انصاف کے پارٹی چھوڑنے والے ارکان کو ساتھ ملاکر ایک نئی پارٹی بنانے کا اعلان کیا تھا مگر سوشل میڈیا پر اس پارٹی کو پزیرائی نہ مل سکی اور لوگوں نے اس پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والوں کے خلاف ٹویٹر ٹرینڈچلادیے جس پر ان کس میں شمولیت کرنے والے بھی پریشان ہو گئے اور اس کا اثر یہ ہوا کہ سابق ممبر پنجاب اسمبلی لالہ طاہر رندھاوا نےاستحکام پاکستان پارٹی سے لاتعلقی کا اعلان ہی کر دیا ۔
جہانگیر ترین گروپ کو پہلا دھچکا
پارٹی رجسٹر ہونے سے پہلے ہی پہلی وکٹ گر گئی
پی ٹی آئی کی وکٹیں گرانے والوں کی اپنی وکٹ گر گئی
چوک اعظم لیہ سے سابق ایم پی اے لالہ طاہر رندھاوا نے راہیں جدا کر لیں، ذرائع
لالہ طاہر رندھاوا اور بشارت رندھاوا کا استحکام پاکستان پارٹی سے اظہار لا… pic.twitter.com/CllP7pwetg— Siddique Jan (@SdqJaan) June 11, 2023
“دنیا نیوز” کےمطابق لالہ طاہر رندھا وا نے استحکام پاکستان پارٹی سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اور ان کے ساتھی مسلم لیگ( ن) کے ساتھ کھڑے ہیں، وہ سمجھتے ہیں ملک جس دور سےگزر رہا ہے ان حالات میں نواز شریف ہی قیادت سنبھال سکتے ہیں۔ انھوں نے اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے جہانگیر ترین سے ہونے والی پہلی ملاقات میں معذرت کرلی تھی اور ان کو بتا دیا تھا کہ میں آپ کی پارٹی میں نہیں آرہا ، میں مسلم لیگ( ن )کے ساتھ کھڑا ہوں۔