جہانگیر ترین اور عمران خان میں دوری کی وجہ کیا بنی ؟

جہانگیر ترین جو 4 ماہ قبل اپنی جماعت کا وزیراعظم منتخب کروانے کی باتیں کررہے تھے اب بیک فٹ پر آگئے ہیں اور اب انھوں نے بھی مخلوط حکومت بننے کی بات کردی ؛تاہم انہیں یقین ہے کہ ان کی جماعت کا ہی بندہ اس بار وزیراعلیٰ پنجاب کی کرسی سنبھالے گا -جو شائید علیم خان ہوسکتے ہیں تاہم آخری فیصلہ تو عوام ہی 8 فروری کو کرے گی کہ وہ کسے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بنانا چاہتے ہیں ؟ -تاہم آج استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیر خان ترین نے مسلم لیگ ن کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کا اعلان کیا ہے ۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر خان ترین کا کہنا تھا کہ وہ میاں محمد نواز شریف اور سابق وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ مل کر حکومت بنائیں گے ، شریف برداران سے مل کر ملک کو معاشی بحران سے نکالیں گے ۔ دوسری جانب گزشتہ روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیر ترین نے عمران خان کے ساتھ تعلقات کی خرابی پر پہلی مرتبہ لب کشائی کی تھی، ان کا کہنا تھا کہ خاور مانیکا کے چھوٹے بھائی میرے پاس بشریٰ بی بی سے متعلق پیغام لے کر آئے جو میں نے سوچ سمجھ کر عمران خان کو بتایا پھر اس کے بعد ولیمے کی تقریب میں بشریٰ بی بی نے مجھ سے ناراضگی کا اظہار کیا ، اس کے بعد تعلقات میں دراڑ آ گئی، میں عمران خان کا دوست تھا اور میں نے دوستی کے تحت ہی سب کچھ ان کے سامنے رکھا تھا لیکن اس کے بعد عمران خان نے جو میرے بچوں کے ساتھ کیا میں اس کا سوچ بھی نہیں سکتا تھا، میں ایف آئی آرز دیکھ کر حیران رہ گیا تھا ۔اسی روز میں نے فیصلہ کرلیا تھا کہ اب میں تحریک انصاف میں نہیں رہوں گا –

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی