جھنگ سے تعلق رکھنے والی ماہا یوسف نے اسٹینفورڈ یونیورسٹی سے کیمیکل انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی کرنے کا اعزاز حاصل کرلیا

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر جھنگ سے تعلق رکھنے والی ماہا یوسف نے اسٹینفورڈ یونیورسٹی سے کیمیکل انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی کرنے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔یوں تو جھنگ ایک چھوٹا شہر ہے مگر یہاں سے ڈاکٹر عبدالسلام جیسے عظیم سائنسدان دنیا میں پاکستان کا نام روشن کرگئے ہیں -معروف سکالر ڈاکٹر طاہر القادری کا تعلق بھی جھنگ سے ہی ہے اس کے علاوہ معروف شاعر واصف علی واصف بھی جھنگ میں ہی پیدا ہوئے تھے -اب ان افراد کی لسٹ میں ایک اور نام کا اضافہ ہوگیا ہے –

یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر موجود بائیو کے مطابق ماہا نے انتہائی فاسٹ چارجنگ کے دوران لیتھیم آئن بیٹریوں کی ناکامی کا میکانزم سمجھمٓنے سے متعلق ریسرچ کی ہے۔ماہا نے ٹوئٹر پراس خبرکی تصدیق کرتے ہوئے سنکروٹرون پر مبنی مواد کی ایکس رے خصوصیات کی ماہر جوہانا ویکراور یونیورسٹی آف کولوراڈو بولڈر کے فیکلٹی ممبر مائیک ٹونی کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس حوالے سے ریسرچ کا مشورہ دیا تھا۔ہا ن نے خاص طور پر ایکس ایف سی کے دوران گریفائٹ اینوڈز پر لی پلیٹنگ خصوصیات کی تحقیقات کے لئے ہائی ریزولوشن نیوٹرون اور ایکس رے امیجنگ کا استعمال کیا۔

 

اس کے علاوہ انہوں نے اسٹینفورڈ (2001) سے کیمیکل انجینئرنگ میں ایم ایس اور نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی، پاکستان (2013) سے بی ای کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔اسٹینفورڈ سے پہلے ماہا نے کولمبیا میں ایمیزون کے جنگلات میں ڈرلنگ انجینئر کے طور پر تیل اور گیس رگوں پر کام کیا۔اب تک، وہ سات جرنل آرٹیکلز شائع کروا چکی ہیں۔
ماہا یوسف کے پاس تعلیمی ڈگریوں کے علاوہ بھی اعزازات اور انعامات کی ایک لمبی فہرست ہے۔ ان کی کامیابیوں کا آغاز پاکستان سے ہوا جس کے بعد انھوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا – نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ)، اسلام آباد (2009-2013)نیشنل کیمسٹری ٹیلنٹ مقابلہ پاکستان، جامعہ کراچی (2008) پہلی پوزیشن ایمرجنگ لیڈر ایوارڈ، امریکی سفارت خانہ اسلام آباد (2013)گلوبل شیپر، ورلڈ اکنامک فورم (2013)مدعو پینلسٹ، اقوام متحدہ پاکستان (2013)گلوبل انڈر گریجویٹ اسٹینفورڈ یونیورسٹی (2015-2016)فلبرائٹ اسکالرشپ (ایوارڈ) سٹینفورڈ انرجی ممتاز طالب علم لیکچرر، پری کورٹ انسٹی ٹیوٹ آف انرجی (2020)ایکسل انوویشن اسکالر، اسٹینفورڈ ٹیکنالوجی وینچرز پروگرام (ایس ٹی وی پی) (2019-2020)ڈی اے آر ای فیلوشپ ایوارڈ، گریجویٹ تعلیم کے لئے نائب پرووسٹ کے اسٹینفورڈ آفس (2020-2022)اے آئی سی ایچ ای ویمن ان کیمیکل انجینئرنگ (ڈبلیو آئی سی) ٹریول ایوارڈ، امریکن انسٹی ٹیوٹ آف کیمیکل انجینئرز (اے آئی سی ایچ ای) (2020)ای سی ایس پی آر آئی ایم ای بیٹری ڈویژن کا ٹریول ایوارڈ بھی اپنے نام کیا – –
 

 

صدارتی پوسٹ ڈاکٹریٹ فیلوشپ، پرنسٹن یونیورسٹی (2023)اے سی ایس سی اے ایس فیوچر لیڈر فیلو، امریکن کیمیکل سوسائٹی (اے سی ایس) (2022)ایڈورڈ جی ویسٹن سمر فیلوشپ، الیکٹرو کیمیکل سوسائٹی (2022)اے آئی سی ایچ ای ویمن ان کیمیکل انجینئرنگ (ڈبلیو آئی سی) ٹریول ایوارڈ، امریکن انسٹی ٹیوٹ آف کیمیکل انجینئرز (اے آئی سی ایچ ای) (2021)ای سی ایس بیٹری ڈویژن کا ٹریول ایوارڈ، دی الیکٹرو کیمیکل سوسائٹی (2021)اس کے علاوہ اور بھی بہت سے ایسے ایوارڈ ہیں جو اس طالبہ نے 2008 سے 2023 میں حاصل کیے ہیں -پاکستان کو اپنے اس نایاب ہیرے پر فخر ہے –

Related posts

ہائیکورٹ کا تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل کی فوری رہائی کا حکم

9 جولائی 1967:مادر ملت فاطمہ جناح کی 57 ویں برسی

لاہور سمیت پنجاب بھر میں میٹرک کے نتائج کا اعلان