جوڑ توڑ کی سیاست نے چوہدری بردران کےگھر میں ہی دراڑ ڈال دی

جب سے عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد آئی ہے پاکستانی قوم نے وہ سب چہرے پہچان لیے جوصرف اقتدار کی خاطر گزشتہ 15 روز سے جوڑ توڑ میں لگے ہیں عوام ان لوگوں کو بھی پہچان رہی ہے جو اپنی ڈیمانڈ بڑھاتے جارہے ہیں اور یہی جوڑ توڑ اور مفاد کا کھیل اب ان کے گھروں اور رشتوں میں بھی فاصلے پیدا کررہا ہے اگرچہ چوہدری شجاعت نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ ان کے اور چوہدری پرویزالہی کے درمیان کوئی اختلاف نہیں مگر طارق بشیر چیمہ کا استعفیٰ بتا رہاہے کہ چوہدریوں کے درمیان خلیج پید ا ہوگئی ہے

مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے منگل کو چوہدری خاندان اور پارٹی میں دراڑ کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ تمام فیصلوں کو ان کی مکمل حمایت حاصل تھی۔ان کا یہ بیان ایک دن بعد سامنے آیا ہے جب مسلم لیگ (ق) نے بالآخر اپنا وزن وزیر اعظم عمران خان کے پلڑے میں ڈال دیا کیونکہ انہیں حکمراں پاکستان تحریک انصاف کے اعلان کے بدلے میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی طرف سے عدم اعتماد کی تحریک کا سامنا ہے۔ عثمان بزدار کی جانب سے وزیراعظم کو استعفیٰ پیش کرنے کے بعد چوہدری پرویز الٰہی وزیراعلیٰ پنجاب کے امیدوار ہیں۔

مسلم لیگ (ق) پنجاب اور مرکز میں پی ٹی آئی کی حکومت کی ایک اہم اتحادی ہے، جس کی صوبے میں 10 اور قومی اسمبلی میں 5نشستیں ہیں، اور چوہدریوں کی وزیراعظم عمران خان کی حمایت کو ان کی حکومت بچانے کی امیدوں کے احیاء کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ آئی کے ساتھ جانے پر خوش نہیں تھے، اور اس معاملے پر ان کی بات چیت رات گئے تک جاری رہی۔

ایک نجی چینل نے گزشتہ روز اطلاع دی تھی کہ ان کی پارٹی کے ایم این اے طارق بشیر چیمہ کے وفاقی وزیر کے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد چوہدریوں میں پھوٹ پڑ گئی اور کہا کہ وہ اپنی پارٹی کی واضح مخالفت کرتے ہوئے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کے حق میں ووٹ دیں گے۔ ٹی وی چینل نے رپورٹ کیا کہ مسلم لیگ (ق) کے دیگر قانون سازوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ چیمہ کی لائن پر چلیں گے۔

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی