پاکستان کے 2 معروف گلوکاروں ابرارالحق اور جواد احمد میں داتی رنجش میں کمی نہ آسکی یہ دونوں ماضی میں بھی ٹی وی شو کے دوران ایک دوسرے پر سخت الزام تراشی کرتے رہے ہیں اور آج ایک بار پھر ابرار الحق نے جواد احمد پر طنز کے تیر برسادیے – پاکستان کے معروف گلوکار اور ابرار الحق نے جواد احمد کو ایک ناکام اور حاسد انسان قرار دےدیا ۔
ایک حالیہ انٹرویو کے دوران ابرار الحق نے کہا کہ جواد احمد جیسے لوگ مجھ سے حسد کرتے ہیں، یہ لوگ خود تو اپنی زندگی میں ناکام ہوگئے ہیں اور میری کامیابی دیکھ کر حسد کرتے ہیں، میں تو اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ مجھے حاسدین سے محفوظ رکھے، حسد کرنے والا شخص اپنی ناکامیوں کی وجہ سے ہمیشہ غصے میں رہتا ہے۔گلوکار نے کہا کہ ایوارڈ شوز میں جب بھی مجھے ایوارڈ ملتے تھے تو جواد احمد کو بُرا لگتا تھا، وہ میرے ایوارڈز سے کبھی خوش نہیں ہوئے انھوں نے نارووال میں اپنے سہارا ہسپتال کا تزکرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے میرے خیراتی کام کو بھی کاپی کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ جواد احمد شروعات میں کہا کرتے تھے کہ چیریٹی وہ لوگ کرتے ہیں جو اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں ناکام ہوجاتے ہیں، انہوں نے میری چیریٹی کو خراب کرنے کے لیے جعلی کالز بھی کیں لیکن اُن کی کالز میرا کچھ نہیں بگاڑ سکیں۔شو کے میزبان نے ابرارالحق سے پوچھا کہ جواد احمد آپ کو مذہبی منافق کہتے ہیں تو آپ اس بارے میں کیا کہنا چاہیں گے؟ تو اس پر ابرارالحق نے کہا کہ یہ انسانوں کا نہیں بلکہ صرف اللہ تعالیٰ کا فیصلہ ہے کہ میں منافق ہوں یا نہیں، ہم انسان کس طرح کسی کے مذہب سے متعلق فیصلہ کرسکتے ہیں۔ابرارالحق نے کہا کہ میں ہمیشہ اپنے بیانات میں اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتا ہوں اور جواد احمد کو میری یہ بات بالکل پسند نہیں ہے، وہ مجھے گنہگار کہتے ہیں اور ان کے مطابق ایک گنہگار اللہ تعالیٰ کا ذکر نہیں کرسکتا، ابرا رنے کہا کہ میرا ماننا تو یہ ہے کہ گنہگار انسان کو تو زیادہ سے زیادہ اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنا چاہیے، اپنی ہر بات میں اللہ تعالیٰ کے بارے میں بات کرنی چاہیے۔ وہ جواد احمد جو کھل کر عمران خان پر تنقید کرتے ہیں اب ابرارالحق کے الزامات کا جواب دیں گے – جواد انسان کیسے ہیں یہ تو رب کی پاک ذات ہی جانتی ہے جو عالم الغیب ہے لیکن یہ بات باکل درست ہے کہ جواد احمد ایک ناکام سیاست دان ہیں اسی وجہ سے انھوں نے اس سال الیکشن میں حصہ ہی نہیں لیا ،ورنہ 2018 میں وہ عمران ،بلاول اور شہباز کے خلاف الیکشن لڑے تھے اور چند سو ووٹ لے کر بری طرح ہار گئے تھے –