پاکستان میں بچے ،بچیان اور کواتین انتہائی غیر محفوط ہین کمزور ہونے کے سبب بہت لوگ ان کس فائدہ اٹھاتے ہیں اور اہل خانہ بدنامی کے خوف سے پولیس کو ان کیسز کی اطلاع بھی نہیں دیتے جس سے جنسی درندوں کا حوصلہ اور بڑھتا ہے -مگر اب پنجاب حکومت نے بچوں سے زیادتی اور ملازمین پر تشدد کے واقعات روکنے کیلئے اقدامات کا فیصلہ کرلیا گیا ۔جنسی زیادتی کے مجرم کو اب 10 سے 15 سال جیل مین گزارنا پڑ یں گے اس فیصلے پر عمل درآمد کی صورت میں جنسی زیادتی کے کیسز میں کافی کمی ہوگی مگر شرط یہ ہے کہ عدالتیں ان کیسز پر فوری فیصلہ دیں اور عمل درآمد کروائین
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت صوبے بھر میں امن وامان سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا جس میں آئی جی پنجاب نے امن وامان کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں زیادتی کی سزا 10 سے 15 سال تک بڑھانے ،اجتماعی زیادتی، بچوں سے زیادتی اور ملازمین پر تشدد کے واقعات روکنے کیلئے اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ پولیس کیلئے سائبر کرائم انویسٹی گیشن ٹریننگ مکمل کرلی گئی ہے۔کو ڈرون اور دیگر جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کیلئے فنڈز کی اصولی منظوری بھی دی گئی۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کرائم کو ختم کرنے کیلئے پولیس کو پورے وسائل مہیا کریں گے۔