جنرل باجوہ کی جنگی تیاریوں کے حوالے سے گفتگو پر میں حیران ہوجاتا تھا ؛عمران خان

حامد میر کے جنرل باجوہ کے بارے میں حیران کن بیانات کے بعد عمران خان پر دباؤ بڑھنے لگا ہے کیونکہ صحافی جانتے ہیں کہ ملک کے وزیراعظم کو علم ہوتا ہے کہ ان کی فوج کے پاس وسائل کی صورتحال کیا ہے -اس پر آج پھر سوال کیا گیا تو خان نے کہا جنرل باجوہ نے کئی بریفنگ میں کہا ٹینکوں میں تیل نہیں، میں حیران تھا یہ کس قسم کا آرمی چیف ہے جو یہ بات کرتا ہے۔

�پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے افغان حکومت سے کہا تھا ٹی ٹی پی کو واپس بھیجیں، ہمارے مذاکرات ٹی ٹی پی نہیں بلکہ نئی افغان حکومت سے ہوئے تھے، ٹی ٹی پی وہاں سے آپریٹ کر رہی تھی ، ہم نے کہا ان لوگوں کو واپس بھیجیں، پی ڈی ایم حکومت نے آکر پھر کسی چیز کی پرواہ نہیں کی –

 

 

عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کے دوران دوبارہ حکومت میں آکر کرپٹ فوجی افسران کے خلاف کاروائی سے متعلق سوال پر عمران خان نے جواب دیا ہم نے کہا ہے رول آف لا کے مطابق کاروائی ہوگی۔اپنی حکومت میں طالبان سے مذکرات کی پالیسی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغان حکومت سے مذاکرات جاری تھے کہ ٹی ٹی پی والوں کو کیسے واپس بھیجنا ہے، اس دوران ہماری حکومت ختم ہو گئی، عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں اطلاعات مل رہی تھیں کہ طالبان اپنی منصوبہ بندی کررہے ہیں اسی لیے ہم نے اداروں کو محمود خان کے ذریعے وقت پر بتادیا تھا کہ طالبان واپس آرہے ہیں ۔

Related posts

پنجاب میں 12جون کو قائم ہونے والے تمام الیکشن ٹریبونلزمعطل

ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی الیکشن میں حصہ لینے کی ایک اور رکاوٹ دور

نو ٹو پلاسٹک ؛ ہمارا مقصد پنجاب کو پلاسٹک فری بنانا ہے؛مریم نواز