آج لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے نہایت اہم کیسز کی سماعت کرنے والے ججز سمیت 50 سے زائید ججوں کے ٹرانسفر کے احکامات جاری کردیے -لاہور ہائیکورٹ نے 53ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کے تقرر و تبادلے کر دیئے، جناح ہاؤس حملہ کیس کی سماعت کرنے والے اے ٹی سی کے جج اعجاز بٹر کو تبدیل کردیاگیا،اے ٹی سی کے جج اعجاز بٹر کو لاہور ہائیکورٹ رپورٹ کرنے کی ہدایت کردی۔اب یہ عدالت کا معمول کا ٹرانسفر ہے یا یہ کسی نئے تنازعے کو جنم دے گا اس کا اندازہ میڈیا پر بات کرنے والے صحافیوں اور تجزیہ کاروں کی گفتگو سے ہوجائے گا –
چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے 53ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کے تقرروتبادلوں کے احکامات جاری کر دیئے ،لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار عرفان سعید کو سیشن جج ملتان تعینات کر دیاگیا جبکہ سیشن جج فیصل آباد شیخ خالد بشیر کو رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن قصورقیصر نذیر بٹ کو سیشن جج لاہور تعینات کردیاگیاہے،سیشن جج لاہور تنویر اکبر کو ڈی جی کیس مینجمنٹ لاہور ہائیکورٹ میں تبدیل کردیا گیاہے،جناح ہاؤس حملہ سمیت دیگر کیسز کی سماعت کرنے والے انسداد دہشتگردی عدالت کے خصوصی جج اعجاز احمد بٹر کو بھی تبدیل کرکے لاہور ہائیکورٹ رپورٹ کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں ہیں۔لاہور کے چیف جسٹس محمد امیر بھٹی تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے افضل ساہی کے رشتے دار ہیں اور اسی وجہ سے نون لیگ ان کے فیصلوں پر تنقید کرتی ہے مگر ابھی تک ان کی جانب سے ان تبادلوں کے بارے میں کوئی کمنٹس نہ کرنا بتلارہا ہے کہ یہ معمول کی عدالتی کاروائی ہے-