جسٹس ہائی کورٹ “عائشہ ملک ” کا نام سپریم کورٹ کی پہلی جج کیلئے تجویز

چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے سپریم کورٹ آف پاکستان کی جج کے طور پر تقرری کے لیے لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) کی جسٹس عائشہ ملک کا نام ایک بار پھر تجویز کیا ہے۔چیف جسٹس گلزار نے جسٹس عائشہ کو سپریم کورٹ کے جج کے عہدے کے لیے نامزد کرنے کے لیے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) کا اجلاس 6 جنوری کو طلب کر لیا ہے۔

یہ دوسرا موقع ہے جب چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کی ملازمت کے لیے جج کا نام تجویز کیا ہے۔ اس سال ستمبر میں، جے سی پی نے ان کی نامزدگی پر غور کرنے کے لیے میٹنگ کی تھی لیکن اراکین کے درمیان اتفاق رائے پیدا نہیں ہو سکا۔چیف جسٹس گلزار احمد، جسٹس عمر عطا بندیال، اٹارنی جنرل فار پاکستان (اے جی پی) خالد جاوید خان اور وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم نے ان کی نامزدگی کی حمایت کی تھی۔

جسٹس عائشہ مارچ 2012 میں لاہور ہائی کورٹ کی جج بنیں اور اس وقت لاہور ہائی کورٹ کی جج سنیارٹی لسٹ میں چوتھے نمبر پر ہیں۔ ان کی ترقی کی صورت میں، وہ جون 2031 تک سپریم کورٹ کی جج کے طور پر کام کریں گی۔ وہ جنوری 2030 میں جسٹس یحییٰ آفریدی کی ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان کی چیف جسٹس بھی بن جائیں گی۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان کی عدالتی تاریخ میں آج تک کسی خاتون جج کو سپریم کورٹ میں ترقی نہیں دی گئی۔

Related posts

ہائیکورٹ کا تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل کی فوری رہائی کا حکم

عمران خان کی دونوں بہنوں کے خلاف عدالتی فیصلہ محفوظ

9 جولائی 1967:مادر ملت فاطمہ جناح کی 57 ویں برسی