دنیا بھر میں اس وقت اسلام کی جانب غیرمسلموں کا رجحان تیزیسے بڑھ رہا ہے ،امریکہ یورپ بھارت اور آسٹریلیا سمیت مختلف ملکوں اور مزاہب کے لوگ اسلام قبول بھی کررہے ہیں اور اسلام قبول کرنے کے بعد اپنی زندگی کے بارے میں بھی لوگوں کو آگاہ کررہے ہیں -ان ہی میں سے ایک نام مارٹینااکا بھی ہے جو اب مریم کے نام سے اپنی نئی زندگی گزار رہی ہیں . جرمنی سے تعلق رکھنے والی مارٹینا اوبرہولزنر اس وقت دبئی میں مقیم ہیں ، اسلام قبول کرنے کے بعد ان کی زندگی کا یہ پہلا رمضان المبارک ہے۔
اماراتی میڈیا کے مطابق 26 سالہ مارٹینا اوبرہولزنر نے اپنا اسلامی نام مریم رکھا ہے ، انہوں نے اس سال کے آغاز میں اسلام قبول کیا ،26 سالہ مریم قرآن کے جرمن ایڈیشن کے ساتھ اپنے نئے عقیدے کی تعلیمات حاصل کر رہی ہیں جس میں ان کو سکون ملتا ہے۔ مریم کا اسلام قبول کرنے کا سفر اس وقت شروع ہوا جب وہ 14 برس کی عمر میں پہلی بار جرمنی میں اپنے آبائی شہر میونخ کی ایک مسجد میں گئیں جہاں ان کا اور ان کے دوستوں کا بہترین طریقے سے استقبال کیا گیا ۔ 26 سالہ مریم کہتی ہیں کہ حالانکہ میری پرورش ایک عیسائی گھرانے میں ہوئی لیکن میں ہمیشہ اسلام کی تعلیمات کی طرف راغب رہی۔
ان کا کہنا ہے کہ اسلام قبول کرنے سے قبل بھی میں عام سے لباس پہنتی تھی اور اکثر سر پر اسکارف پہنتی تھی تاہم جنوری 2024ء میں دبئی میں ایک اسلامک انفارمیشن سینٹر جا کر میں نے اسلام قبول کیا اور اللّٰہ کی وحدانیت اور نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کو اللّٰہ کا آخری رسول تسلیم کرنے کا اعلان کیا۔علاوہ ازیں سوشل میڈیا پر مریم نے رمضان المبارک کے حوالے سے لکھا ہے کہ رمضان صرف کھانے پینے سے پرہیز کرنے کا نام نہیں ہے، یہ ہمیں صبر اور شکر کی اہمیت سکھاتا ہے۔