جدائی کے 74 سال ختم، بچھڑے ہوؤں کو ویزا جاری کر دیا

پاکستان نے 74 سال قبل علیحدگی اختیار کرنے والے ہندوستانی شخص کو اپنے خاندان سے ملنے کا ویزا جاری کردیا۔

ہندوستان میں پاکستانی ہائی کمیشن نے جمعہ کے روز ایک ہندوستانی شہری کو ویزا جاری کیا جس سے وہ پاکستان میں اپنے خاندان کے افراد سے ملاقات کر سکے جو 74 سال قبل تقسیم کی وجہ سے الگ ہو گئے تھے۔

پاکستان ہائی کمیشن نے ٹوئٹر پر اعلان کیا، “آج پاکستان ہائی کمیشن نے ایک بھائی کو پاکستان میں اپنے بھائی محمد صدیق اور خاندان کے دیگر افراد سے ملنے کے لیے ویزا جاری کیا ہے۔”

دونوں بھائی، جو 1947 میں الگ ہوئے تھے، حال ہی میں کرتارپور صاحب راہداری پر 74 سال بعد دوبارہ ملے تھے۔

دونوں بھائیوں کی کہانی اس بات کی ایک طاقتور مثال ہے کہ پاکستان کی طرف سے ویزہ فری کرتارپور صاحب کوریڈور کا تاریخی افتتاح کس طرح لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لا رہا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے 2019 میں سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک کے 550 ویں یوم پیدائش کے موقع پر راہداری کا افتتاح کیا تھا – اس اقدام کو بھارت کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں سکھ برادری نے سراہا تھا۔

آئیکا خان نے ناظم الامور آفتاب حسن خان سے بھی ملاقات کی اور مشن کے افسران سے بات چیت کی۔ انہوں نے ان کی بات چیت کو سراہا اور سفارتخانے کے عملے کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔

“میں بہت خوش ہوں. مجھے ویزا مل گیا ہے۔ میں ابھی سفر کروں گا اور (اپنے بھائی) سے ملوں گا،‘‘ سیکا خان نے ہائی کمیشن میں رہتے ہوئے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا۔

ایک جذباتی بہن بھائی کے دوبارہ ملاپ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر دل جیت رہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق سیکا خان کا بھائی فیصل آباد کے علاقے میں رہتا ہے۔

فوٹیج میں بھائیوں کو ایک دوسرے کی بانہوں میں روتے ہوئے دکھایا گیا ہے جو اس جذباتی ری یونین کو محسوس کر رہے ہیں۔

فروری 2020 میں اپنے دورے کے دوران، اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کرتار پور راہداری کو “امید کی راہداری” قرار دیا تھا جو قریبی مقدس مقامات کے درمیان سکھوں کو ویزا فری کراسنگ کی اجازت دیتا ہے۔

Related posts

برطانوی پارلیمنٹ میں 15 برٹش پاکستانی اراکین ؛4 نئے ،11 پرانے چہرے

برطانو ی انتخابات میں مسلم امیدواروں نے بڑے بڑے برج الٹ دیے

آسٹریلیا کی پارلیمنٹ پر مظاہرین نے فلسطین کے بینر لگادیے