چند روز قبل لاہور ہائیکورٹ کے ایک فاضل جج نے پنجاب حکومت کو مشورہ دی تھا کہ طلبہ کو الیکٹیک بائیکس نہ دیں وہ اس پر ون وہیلنگ کریں گے اور لڑکیوں کے کالجز اور سکومون کے سامنے جا کر ہلڑ بازی کریں گے اس پر آج مریم نواز کا جواب بھی آگیا -وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کا کہنا ہے کہ ہم طلبہ کو الیکٹرک اور پٹرول بائیکس دے رہے ہیں،لاہور ہائیکورٹ کے ایک جج صاحب نے وہ منصوبہ روک دیا ہے حالانکہ کیس کوئی اور چل رہا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب بچوں کے ہاتھ میں پٹرول بم دیےجاتے تھے تو اس وقت کوئی عدالت حرکت میں نہیں آتی تھی،فیلڈ ہسپتال کے افتتاح کے لئے گئی تو ایک گھر میں مجھے ایک بچے نے سائیکل لے کر دینے کا مطالبہ کیا ،اب وہ بچہ باقاعدگی سے سکول جاتا ہے اور لڑکیوں کے سکول نہیں جاتا،جنہوں نے لڑکیوں کے سکول و کالج کے باہر جانا ہے تو وہ چلا ہی جائے گا،تھوڑی سی معلومات ہونی چاہئیں کہ الیکٹرک موٹر سائیکل پر ون ویلنگ نہیں ہوتی،عدلیہ ایگزیکٹیو کے کام میں مداخلت کریگی تو ملک کیسے چلے گا،جج صاحب اس پر نظرثانی کریں۔
انھوں نے تحریک انصاف کا نام لیے بغیر کہا کہ مسلم لیگ ن نے بچوں کے ہاتھوں میں ڈنڈے اور غلیلیں نہیں دیں،نہ ہی ہم نے بچوں کو اپنے سکیورٹی اداروں پر حملہ کرنا سکھایا،جناح ہاوس کے دورے کے موقع پر میرا دل خون کے آنسو رو رہا تھا۔