ججز الزامات : جسٹس (ر) تصدق جیلانی انکوائری کمیشن کے سربراہ مقرر

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فل کورٹ اجلاس کے بعد شہباز شریف سے ملاقات کے بعد ایک کمیشن بناکر اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کے تحفظات دور کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس پر آج شہباز شریف نے کابینہ اجلاس کے بعد کمیشن کے قیام اور اس کے یک رکنی سربراہ کا فیصلہ کیا -وفاقی کابینہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے الزامات پر انکوائری کمیشن کی منظوری دے دی۔ جسٹس (ر) تصدق جیلانی انکوائری کمیشن کے سربراہ مقرر ہو نگے، جسٹس (ر) تصدق جیلانی پر مشتمل ایک رکنی کمیشن ہوگا،وزیر اعظم اور چیف جسٹس کی ملاقات میں انکوائری کمیشن پر اتفاق ہوا تھا۔
وفاقی کابینہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ اجلاس میں اٹارنی جنرل کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا اور ان سے اس معاملے پر قانونی رائے لی گئی۔ذرائع نے بتایا کہ جسٹس (ر) تصدق جیلانی سے بھی باضابطہ طورپر رابطہ کرلیا گیا ہے اور قانونی ٹیم کو بھی یہ بتادیا گیا ہے کہ کابینہ نے سابق چیف جسٹس کے نام پر اتفاق کیا ہے اور کابینہ نے انہیں مکمل مینڈیٹ دیا ہے کہ تحقیقات میں انہیں جس ادارے کی مدد درکار ہو وہ لے سکتے ہیں۔
وفاقی کابینہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی قانونی ٹیم کو ہدایت کی گئی ہے کہ چیف جسٹس کو بھی اس فیصلے سے آگاہ کیا جائے کہ ان سے اس حوالے سے جو طے پایا تھا کابینہ نے اس پر عملدرآمد کردیا ہے۔ذرائع کے مطابق کابینہ نے انکوائری کمیشن کے ٹی او آرز بھی طے کردیئے ہیں جن کا باضابطہ اعلان پریس ریلیز میں کیا جائے گا۔
انکوائری کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) تصدق جیلانی نے ’دنیا نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ حساس نوعیت کا ہے اس میں صاف وشفاف تحقیقات کی جائیں گی، یہ ایک بڑا چیلنج ہے، قوم کی توقعات پر پورا اتریں گے۔واضح رہے کہ چند روز قبل اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کی جانب سے چیف جسٹس کو خط لکھا گیا تھا جس میں ججز نے عدالتی معاملات میں مداخلت اور تحفظات کا اظہار کیا تھا۔لیکش تجزیہ کار اور وکلا برادری فائز عیسیٰ کے اس فیصلے سے خوش نظر نہیں آرہے کیونکہ پاکستان میں جب بھی کوئی معاملہ کمیشن کے پاس جاتا ہے تو پھر اس میں کئی سال لگ جاتے ہیں –

Related posts

جمشید دستی اور محمد اقبال کے اسمبلی داخلےپر پابندی لگادی گئی

فواد کے بھائی فیصل کو فواد کی جگہ الیکشن لڑنے نہیں دوں گی : حبا فواد چوہدری

سندھ ہائی کورٹ کا 96 گز پلاٹ پربنی 9 منزلہ عمارت مسمار کرنے کا حکم