دنیا بھر میں چند سال قبل تک سوشل میدیا کو کوئی اہمیت نہیں دی جارہی تھی ان کو اہم محفلوں اور تقریبات مین انٹری کی بھی اجازت نہیں ہوتی تھی مگر پھر جس طرح سوشل میڈیا نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر لوگوں کے لیے آواز اٹھانا شروع کی تو اس نے دنیا کے بڑے بڑے چینل کو پیچھے چھوڑ دیا اور اب یہ حالت ہوگئی ہے کہ دنیا کے شاہی خاندان بھی سوشل میڈیا کو عوام کے ساتھ رابطے کے لیے استعمال کرنے لگے ہیں –
دنیا کی قدیم ترین جاپانی بادشاہت نے شہنشاہ ناروہیٹو اور مہارانی ماساکو کی 20 باضابطہ طور پر بنائی گئیں تصاویر اور ویڈیوز پوسٹ کر کے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرکے عوام سے جڑنے کا فیصلہ کیا ہے -۔ شاہی خاندان عام طور سے عوام سے دور رہتے تھے مگر اب وہ اپنے محل میں ہی بیٹھ کر اپنے ایک ایک فرد کے ساتھ سوشل میڈیا کے ذریعے تعلق قائم رکھ سکتے ہیں -جاپانی شاہی خاندان کے عمل کا مقصد حالیہ سال کے تہواروں اور مواقع کے ذریعے عوام اور شاہی خاندان میں ایک رشتہ پیدا کرنا ہے۔ عوام کی جانب سے بھی اس پر زبردست مثبت ردعمل آیا اور شاہی خاندان کے انسٹاگرام اکاونٹ نے ایک دن کے اندر اندر 200 ہزار سے زائد سوشل میڈیا صارفین کی توجہ بھی حاصل کر لی ہے۔جاپانی شاہی خاندان کے اس اکاؤنٹ کو پہلے 7 دنوں تک نجی رکھا گیا تھا جبکہ بعد میں اسے پبلک کر دیا گیا ہے۔امپیریل ہاوس ہولڈ ایجنسی کے ترجمان کے مطابق شاہی خاندان چاہتا تھا کہ عوام کو ان کے سرکاری فرائض کی بہتر انداز میں معلومات ہوں۔شاہی خاندان سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں سے رابطہ کر کے ان کی جاپانی حکومت میں دلچسپی بحال کرنا چاہتا ہے۔جاپان کی باشاہت کا سلسلہ سینکڑوں نہیں ہزاروں سالوں پر محیط ہے تاہم دنیا میں جمہوریت کی پکڑ کے بعد اب ان بادشاہوں کا اتنا اثر رسوخ نہیں ہے تاہم ان کی عزت و تکریم پہلے کی طرح ہی کی جاتی ہے – جاپانی شہنشاہ پر کسی بھی قسم کی عوامی تنقید جاپان میں ممنوع ہے ۔
جاپان کا شاہی خاندان بھی سوشل میڈیا کا معترف ؛تصاویر اپلوڈ کردیں
18