صوبائی وزرا سمیت ناراض اراکین اسمبلی نے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کو مستعفی ہونے کےلیے کل شام 6 بجے تک کی مہلت دے دی۔
بلوچستان اسمبلی میں صوبائی وزرا سمیت ناراض اراکین اسمبلی نے کوئٹہ میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

صوبائی وزیر خزانہ ظہور بلیدی نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال پر بی اے پی (باپ پارٹی) کے 11 اور چند اتحادی اراکین نے عدم اعتماد کا اظہار کیا، جس کی وجہ صوبے میں بڑھتی ہوئی بے چینی ہے۔
ہم نے وزیراعلیٰ کو مستعفی ہونے کے لیے 2ہفتوں کا وقت دیا تھا، لیکن انہوں نے استعفیٰ دینے کی بجائے سوشل میڈیا پر ہمارے درمیان اختلافات کا تاثر دینے کی کوشش کی۔
بی اے پی کے ناراض اراکین کی تعداد 14سے 15ہے۔

صوبائی وزیر خزانہ ظہور بلیدی نے کہا کہ ہم تحریک عدم اعتماد کی صورت میں اسمبلی جائیں اس سے بہتر ہے کہ وزیراعلیٰ خود ہی فوری استعفیٰ دیں۔ صوبائی وزیر اسد بلوچ نے کہا کہ وزیراعلیٰ اپنے اتحادیوں کے ساتھ کمٹمنٹ پر پورا نہیں اترے۔
وزیراعلیٰ نے خود کو عقل کل سمجھا اور ہماری کسی بات کو خاطر میں نہیں لائے۔
جام کمال عہدے سے چمٹے رہنے پر بضد ہیں لیکن اراکین کا اعتماد انہیں حاصل نہیں رہا۔
جام کمال کو کل شام 6بجے تک کا وقت دیتے ہیں، کل تک استعفیٰ نہیں دیا تو تحریک عدم اعتماد سمیت دیگر آپشنز پر غور کریں گے۔
رکن اسمبلی نصیب اللہ مری کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ استعفی دیں۔
آئندہ وزیراعلیٰ بی اے پی سے ہی ہوگا۔