کراچی: ایک سابق پولیس اہلکار کو منگل کو سیشن عدالت نے 2015 میں شادی کی پیشکش سے انکار پر اپنی سابق منگیتر کو تیزاب سے جلانے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج (ایسٹ) جاوید حیدر پھلپوٹو نے سابق پولیس کانسٹیبل ذیشان عمر کو 5 جولائی 2015 کو گلشن اقبال میں تھانہ موبینا ٹاؤن کی حدود میں 19 سالہ راحیلہ رحیم اور بھتیجے کو جلانے کا مجرم قرار دیا۔

جج نے مجرم پر 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔ تاہم عدالت نے ایک شریک ملزم آغا سہراب کو بری کر دیا۔
استغاثہ کے مطابق ذیشان عمر اور راحیلہ کی منگنی 2015 میں ہوئی تھی لیکن ان کی منگنی چند ماہ بعد ٹوٹ گئی کیونکہ ان کے اہل خانہ عمر کو چور سمجھتے تھے۔
واقعے کے روز راحیلہ اپنے چھ ماہ کے بھانجے کو لے کر گھر کے باہر کھڑی تھی کہ اچانک ذیشان وہاں تیزاب لے کر نمودار ہوا جو اس نے ان پر پھینک دیا۔
حملے میں راحیلہ کا چہرہ مکمل طور پر جھلس گیا، جس کی ایک آنکھ ضائع ہوگئی، جب کہ اس کا بھتیجا بھی جھلس گیا۔
ملزم موبینا ٹاؤن تھانے میں تعینات پولیس کانسٹیبل تھا۔
سپریم کورٹ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو متاثرہ اور اس کے اہل خانہ کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔ متاثرہ لڑکی بعد میں اسلام آباد منتقل ہوگئی تھی۔
اس مقدمے کی سماعت جو قتل کی کوشش اور زہریلی چیز سے زخمی کرنے کے الزام میں شروع کی گئی تھی اسے مکمل ہونے میں چھ سال لگے۔