لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کو بحفاظت گھرنہ پہنچانے اورگرفتارکرنے پر توہین عدالت کیس میں آئی جی اسلام آباد کو پیشی کیلئے حتمی مہلت دے دی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر احمد نے سماعت کی جس میں درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ عدالت نے پولیس افسران کو پرویز الٰہی کوبحفاظت گھرپہنچانےکی ہدایت کی تھی مگر پولیس افسران ان کو بحفاظت گھر پہنچانے میں ناکام رہے۔درخواست گزار نے استدعا کی کہ اسلام آباد پولیس نے پرویز الٰہی کو گرفتار کرکے عدالت کی توہین کی لہٰذا عدالت ذمہ دار پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔دوران سماعت لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی اسلام آباد کو پیشی کے لئے حتمی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ کیا آئی جی خود کو عدالت سے بھی طاقتور سمجھتا ہے؟
اس پر سرکاری وکیل نے بتایا کہ اب آئی جی اسلام آباد تبدیل ہو چکے ہیں، عدالت نے کہا کہ وہ تبدیل ہو چکے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ اس کیس سے بری الزمہ ہوگئے، آئی جی اسلام آباد اس معاملے کو ایزی لے رہے ہیں،انہیں اس کے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔لگتا یہی ہے کہ آنے والے دنون میں ان تمام سرکاری افسران کے خلاف قانون اپنا راستہلے گا جنھوں نے عدالتی قونین کی پرواہ نہیں کی اور عدالتی حکم پر لاپرواہی سے اپنی مرضی چلاتے رہے یا خود کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑنے کی بجائے عدالت کو توہین عدالت لگانے کی خود بھی آفرز دیتے رہے –
توہین عدالت کیس میں آئی جی اسلام آباد کو پیشی کا آخری موقع
19