توہین رسالت کیس میں ملزمہ سلمیٰ کو سزائے موت اور 50000 روپے جرمانہ

ایڈیشنل سیشن جج نے 2013 سے دائر توہین رسالت کیس کا اہم فیصلہ سنادیا فاضل جج نے فیصلہ سناتے ہوئے لکھ کہ توہیں رسالت کرتے وقت ملزمہ کا ذہنی توازن بالکل درست تھا اس نے یہ فعل پورے ہوش وہواس میں کیا جس سے کروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی اس لیے عدالت ملزمہ سلمیٰ کو موت اور 50 ہزار روپے جرمانہ عائید کرتی ہے

IMAGE SOURCE : BBC

استغاثہ نے مجرم سلمیٰ تنویر کے خلاف مقدمہ ثابت کیا جبکہ دوسری طرف یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا کہ جب ملزم نے جرم کیا تھا تو اس کادماغ خراب تھا۔ملزمہ سلمیٰ نے 3 ستمبر 2013 کو اپنے علاقے میں تحریر شائع اور تقسیم کی تھی جس میں خاتم نبوت کی تردید کی گئی تھی اور خود کو نبی ہونے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

علاقہ مکینوں کی جانب سے واقعے کا نوٹس لینے کے بعد ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔ بعد ازاں سلمیٰ کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔نشتر کالونی پولیس نے دوران تفتیش ملزم کو مجرم قرار دیتے ہوئے مقدمہ کا چالان جمع کرا دیا۔ ڈیڑھ سال کے مقدمے کی سماعت کے دوران ، ملزم کی پہلی درخواست جمع کرائی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ سلمیٰ کی دماغ خراب ہے۔ بعد میں ، ایک میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا جس نے اسے ٹرائل کے لیے نااہل قرار دیا۔

IMAGE SOURCE : Baseerat Online

مقدمہ تقریبا دو سال تک زیر التوا رہا۔ آخر کار جیل حکام نے ملزم کا طبی معائنہ کرنے کے بعد عدالت کو لکھا کہ ملزم مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے موزوں ہے۔ایک بار پھر مقدمے کی سماعت کی گئی جس میں ملزم کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ جب جرم کا ارتکاب کیا گیا تو ملزم کا دماغ خراب تھا۔

دوسری طرف ، شکایت کنندہ کے وکیل سپریم کورٹ ایڈووکیٹ غلام مصطفی چوہدری نے دلیل دی کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک درخواست جس میں ملزم کی بدنیتی بیان کی گئی ہو ، مقدمے کے آغاز کے ڈیڑھ سال کے بعد جمع کرائی گئی ہو۔

وکیل نے سوال کیا کہ ایک نابالغ خاتون سکول کیسے چلا رہی ہے اور کلاسز پڑھاتی ہے؟
یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک بے وقوف خاتون کئی بار بیرونی ممالک گئی ہو؟” .

IMAGE SOURCE :siasat .pk

مقدمے کی سماعت کے دوران ، ملزمہ نے مناسب طریقہ کار اختیار کرنے کے بعد اپنے شوہر کو جائیداد کی خرید وفروخت کا حق بھی دیا تھا۔

وکیل نے پوچھا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک بے وقوف خاتون نے اپنے وکیل کو اپنی منظوری سے ہائر کیا ہو اور اس کے مقدمات کی درخواستیں ملک کی اعلیٰ عدالت میں بھی جمع کرائی گئی ہوں۔

فریقین کو سننے کے بعد ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے سلمیٰ کو سزائے موت سنائی اور 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا۔

Related posts

عالیہ نیلم لاہور ہائی کورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس بن گئیں

فیصل واڈا اور مصطفیٰ کمال کے ساتھ پریس کانفرنس دکھانے والے چینلز بھی پھنس گئے

ملک ایجنسیوں کی مرضی پر چلے گا یا قانون کے مطابق ؛عدالت برہم