پاکستانی قوم 75 سال سے منتظر تھی کہ ان کو بتایا جائے کہ 1947 سے لےکر ابتک توشہ خانہ سے کس حکمران نے کتنے پیسے دے کر کیا کیا تحائف لیے -اس پر عدالت میں دعخواست دائر کی گئی اور عدالت نے الیکشن کمیشن کو تمام تحائف کی تفصیلات پبلک کرنے کا حکم دیا تھا – اس پر آج حکومت نے عدالت کے حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے 2002 سے 2023 تک توشہ خانے سے وصول کیے گئے تحائف کی تفصیل جاری کردی –
توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنے والوں میں سابق صدر پرویزمشرف، سابق وزرائے اعظم شوکت عزیز، یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، نواز شریف اور عمران خان کا توشہ خانہ ریکارڈ بھی اپ لوڈ کیا گیا ہے۔ عمران خان نے توشہ خانہ سے ساڑھے 8 کروڑ روپے کی ڈائمنڈ گولڈ گھڑی حاصل کی، انہوں نے 56 لاکھ 70 ہزار روپے کے کف لنکس کا جوڑا حاصل کیا، 15 لاکھ روپے کا قلم اور 87 لاکھ 50 ہزار روپے کی انگوٹھی رکھی۔دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان نے چاروں اشیا کے 2 کروڑ ایک لاکھ 78 ہزار روپےادا کیے، اس کے علاوہ عمران خان نے 38 لاکھ روپے کی ایک اورگھڑی 7 لاکھ 54 ہزار روپے ادا کرکے حاصل کی۔
سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کوخانہ کعبہ کے دروازے کا ماڈل تحفے میں ملا جو انہوں نے 6 ہزار روپے میں خریدا – یوسف رضا گیلانی نے 21 لاکھ روپے ادائیگی کر کے جیولری باکس لیا جبکہ اپنے دور حکومت میں 2011 کو یوسف رضاگیلانی نے 19 لاکھ روپے کے تحائف رکھے۔
توشہ خانہ کی تفصیلات منظر عام پر لانے کی درخواست کی سماعت
2002 سے اب تک ویب سائٹ پر ڈالا گیا مصدقہ ریکارڈ طلب کرلیا گیا #ISupportShoaibShaikh pic.twitter.com/83NnmsnKMj— BOL Network (@BOLNETWORK) March 13, 2023
سابق وزیراعظم نوازشریف نے 11 لاکھ 85 ہزار مالیت کی گھڑی ، 25 ہزار روپے مالیت کے کف لنکس اور ایک عدد قلم 15 ہزارمالیت کے 4 کویتی یادگاری سکے بھی توشہ خانہ سے حاصل کیے اور تینوں اشیا کےلیے 2 لاکھ 43 ہزار روپے ادا کیے۔نوازشریف نے 42 لاکھ55 ہزار 919 روپے والی مالیت کی گاڑی 6 لاکھ 36 روپے ادا کر کے رکھ لی۔
سابق صدر آصف زرداری نے 25 ہزار مالیت کا گھوڑے کا ماڈل ،50 ہزار مالیت کا پستول توشہ خانہ سے حاصل کیا، انہوں نے دونوں اشیا 9 ہزار 750 روپے میں حاصل کیں۔ آصف زرداری نے 2 کروڑ 73 لاکھ 39 ہزار مالیت کی ایک گاڑی 40 لاکھ 99 ہزار روپے ادا کرکے حاصل کی ، انہوں نے ساڑھے 12 لاکھ مالیت کی گھڑی اور 14 ہزار600 مالیت کا گولڈ پلیٹڈ کویتی سکے کا ماڈل رکھا، انھوں نے 6 ہزار 800 مالیت کاسلورپلیٹڈ کویتی سکے کاماڈل بھی حاصل کیا، انہوں نے تینوں اشیا کے ایک لاکھ 89 ہزار روپے ادا کیے ۔
دسمبر2018میں صدرعارف علوی کوپونے 2 کروڑکی گھڑی اور قرآن پاک ودیگرتحائف ملے، انہوں نے قرآن پاک رکھ کر دیگر تحائف توشہ خانہ میں جمع کروائے۔
دسمبر 2018 میں ثمینہ علوی کو 8لاکھ روپے مالیت کا ہار اور 51لاکھ روپے مالیت کا بریسلٹ بھی ملاجوتوشہ خانہ میں جمع کرایاگیا۔صدرعارف علوی کو 6 لاکھ مالیت کی کلاشنکوف اے کے 47 تحفےمیں ملی اور انہوں نے قانون کے مطابق رقم ادا کرکے کلاشکوف اپنے پاس رکھ لی۔
اسی طرح سابق وزیرخزانہ عمرایوب نے بھی تحفے میں ملنے والی ساڑھے4لاکھ کی گھڑی توشہ خانہ میں جمع کرادی ۔سابق وزیراعظم شوکت عزیز اور ان کی اہلیہ نے توشہ خانہ سے سب سے زیادہ تحائف حاصل کیے –
سال 2002 تک 10ہزار روپے سے کم مالیت کے تحائف بغیر ادائیگی رکھنے کا قانون تھا اور 10 ہزار تا4لاکھ روپے کے تحائف 15فیصدرقم ادائیگی کے ساتھ رکھنے کی اجازت تھی جبکہ 4 لاکھ سے زائد مالیت کے تحائف صدریا حکومتی سربراہان کو رکھنے کی اجازت تھی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پی ٹی آئی اس توشہ خانے کے بارے میں کیااظہار رائے کرتی ہے –
شاہد خاقان عباسی کو 2 کروڑ 50 لاکھ مالیت کی گھڑی تحفے میں ملی، شاہدخاقان عباسی کے بیٹے عبداللہ عباسی کو 55 لاکھ مالیت کی گھڑی ملی، 2018 میں شاہد خاقان کے بیٹے نادر عباسی کو ایک کروڑ 70 لاکھ مالیت کی گھڑی تحفے میں ملی، گھڑی کی قیمت 33 لاکھ 95 ہزار روپے توشہ خانہ میں جمع کروا کر گھڑی رکھی گئی۔ وزیراعظم کے سیکرٹری فوادحسن فوادکو سال 2008 میں 19لاکھ مالیت کی گھڑی ملی جو انھوں نے 3 لاکھ 74ہزار روپے توشہ خانہ میں جمع کرواکر خرید لی ۔دستاویز کے مطابق جولائی2009 کو سابق وزیراعلیٰ شہبازشریف نے تمام تحائف توشہ خانہ میں جمع کرائے۔