توشہ خانے سے تحفے وصول کرنے والوں کی تفصیلات پبلک ہونے کے بعد حکومت بڑی مشکل میں پھنس گئی -اب پی ڈی ایم والے اپنی صفائیاں دیتے پھر رہے ہیں – مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر احسن اقبال نے توشہ خانہ کا ریکارڈ پبلک ہونے کے بعد رضا کارانہ طور پر توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف کی مکمل رقم خزانے میں جمع کرادی۔احسن اقبال نے وہ خط شیئر کیا ہے جو انہوں نے کابینہ ڈویژن کے سیکریٹری کو لکھا ہے ۔
اس خط میں انہوں نے کہا ہے کہ اگرچہ قانون کے مطابق وہ پابند نہیں ہیں لیکن کسی بھی شک و شبہے کو دور کرنے کیلئے وہ رضاکارانہ طور پر تحائف کی رقم جمع کرا رہے ہیں۔ انہوں نے 19 لاکھ 91 ہزار روپے کا چیک بھی کابینہ ڈویژن کو بھیجا ہے۔نواز شریف کی نااہلی کے بعد مسلم لیگ ن کی جانب سے نامزد کیے گئے شاہد خاقان عباسی بھی عضاھتیں دینے لگے -شاہد خاقان کا کہنا تھاکہ میں نے تمام تحفے آگے کچھ عزیزوں اور دوستوں کو دے دیے، میں نے کوئی تحفہ بیچا نہیں ہے۔
عمران خان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ تحفہ آپ کی ملکیت ہے آپ بیچ سکتے ہیں لیکن عمران خان نے پہلے تحفہ بیچا پھر توشہ خانہ کو رقم ادا کی، آپ پہلے گھڑی بیچ دیں اور پھر توشہ خانہ سے حاصل کریں یہ غلط ہے۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھاکہ تحفہ ملک یا توشہ خانہ کو نہیں اس شخص کو ملتے ہیں جس کے نام پر آتے ہیں، تحفے کرسی کو نہیں اس شخص کو ملتے ہیں جو اس کرسی پر بیٹھا ہو، ملک کا قانون ہے جو تحفہ آتا ہے اس شخص کی ملکیت ہوتا ہے-توشہ خانے کے تحائف پبلک ہونے کے بعد کپتان کو ایک بار پھر حکومت پر تنقید کا موقع مل گیا –