ایک عورت چند کتابیں پکڑے جو حلیے سے سکول ٹیچر معلوم ہوتی تھی بس میں سوار ہوئی۔بس میں کوئی سیٹ خالی نہیں تھی,,,, ایک غریب عورت جو سیٹ پر بیٹھی تھی ۔اِس نے بڑی عزت کے ساتھ آواز دی ، آجائیے میڈم ، آپ یہاں بیٹھ جائیں ،یہ
کہتے ہوئے اس نے اپنی سیٹ پر استانی کو بیٹھا دیا اور خود بس میں کھڑی ہو گئی میڈم نے بہت بہت شکریہ ادا کیا اور میری تو بری حالت تھی سچ میں ، کہتے ہوئے دعائیں دی،اس غریب عورت کے چہرے پر ایک خوشکن مسکان پھیل گئی ۔ کچھ دیر بعد استانی کی پاس والی سیٹ خالی ہو گئی ، لیکن اس عورت نے ایک اور عورت کو (جو ایک چھوٹے بچے کے ساتھ سفر کر رہی تھی اور مشکل سے بچے کو اٹھا پا رہی تھی) سیٹ پر بیٹھا دیا اگلے پڑاؤ پر بچے والی عورت بھی اتر گئی ، سیٹ پھر خالی ہوگئی ، لیکن اس نیک دل عورت نے پھر بھی بیٹھنے کی بالکل کوشش نہیں کی بلکہ اس ایک کمزور اور بزرگ آدمی کو بیٹھا دیا ، جو ابھی ابھی بس میں سوار ہوئے تھے۔
مزید کچھ دیر کے بعد وہ بزرگ بھی اتر گئے ، سیٹ پھر سے خالی ہو گئی ،بس میں اب چند مسافر ہی رہ گئے تھے ، اب اس استانی نے غریب خاتون کو اپنے پاس بٹھایا اور پوچھا کہ کتنی بار سیٹ خالی ہوئی میں ایک سکول میں پڑھاتی ہوں دس سال سے سکول آنے کے لیے بس میں سفر کررہی ہوں لیکن اس طرح کسی کو بھی کرتے نہیں دیکھا جو تم نے آج کیا ؛ آپ لوگوں کو بٹھاتی رہیں ، خود نہیں بیٹھیں ، کیا بات ہے ؟کیا کوئی پریشانی ہے گھر میں سب خیر ہے ناں ؟
اس خاتون نے جواب دیا جی میڈم صاحبہ گھر والے الحمداللہ سب خیریت سے ہیں بچوں والی ہو ں ،اس نے کہا بات یہ ہے میڈم صاحبہ کہ میں مزدور ہوں ، ایک دکان پر جاب کرتی ہوں ،میرے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں کہ میں کچھ صدقہ و خیرات کر سکوں ، تو میں کیا کرتی ہوں کہ ، سڑک میں پڑے پتھروں کو اٹھا کر ایک طرف رکھ دیتی ہوں ، کبھی کسی ضرورت مند کو پانی پلا دیتی ہوں ، کبھی بس میں کسی کے لیے سیٹ چھوڑ دیتی ہوں ، پھر جب سامنے والا مجھے دعائیں دیتا ہے تو میں اپنی غربت بھول جاتی ہوں ، میری دن بھر کی تھکن دور ہو جاتی ہے ، اور تو اور ، جب میں روٹی کھانے کے لیے باہر بینچ پر بیٹھتی ہوتی ہوں، کچھ پرندے میرے قریب آکر بیٹھ جاتے ہیں ، میں روٹی کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر کے انکے سامنے ڈال دیتی ہوں ، جب وہ خوشی سے چلاتی ہیں تو خدا کے ان مخلوق کو خوش دیکھ کر میرا پیٹ بھر جاتا ہے ، روپے پیسے نہ سہی ، سوچتی ہوں دعا ئیں تو مل ہی جاتی ہوں گی ، مفت میں ، فائدہ اور نیکیان ہی مل رہی ہوتی ہیں ناں !
، اور ہمیں کیا ہی لے کر جانا ہے اس دنیا سے ۔ استانی ہکا بکا رہ گئیں ، ایک ان پڑھ سی دکھنے والی غریب عورت نے اتنا بڑا سبق جو انہیں پڑھا گئی جو وہ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہوکر بھی 10 سال کے ٹیچنگ کیرئیر میں اپنی ہزاروں سٹوڈنٹس کو نہ دے سکیں ، اگر دنیا کے آدھے لوگ بھی ایسی خوبصورت اور مثبت سوچ اپنا لیں تو یہ زمین جنت بن جائے گی سب کے لئے ، صدقہ و خیرات صرف پیسے سے نہیں دل سے بھی کیا جاتا ہے اللہ پاک فرماتے ہیں کرو مہربانی تم اہل زمین پر :خدا مہربان ہوگا عرش بریں پر
تنگدست لوگ روزآنہ صدقہ خیرات کیسے کرسکتے ہیں ؟
32