تحریک انصاف کی عدم شمولیت نےلاہور الیکشن کا مزہ کرکرہ کردیا: صرف 82000 ووٹر ہی گھر سے نکلا :مسلم لیگ کی شائستہ پرویز 46811 ووٹ لے کر جیت گئیں ؛پیپلز پارٹی کے امیدوار اسلم گل 32313 ووٹ لیکر ہار گئے

این اے 133 لاہور کے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کی امیدوار شائستہ پرویز ملک 46 ہزار 811 ووٹ لے کر کامیاب ہوئیں جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے امیدوار محمد اسلم گل 32 ہزار 313 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 133 کی نشست پر 10 امیدوار میدان میں تھے جن میں سے 6 آزاد جبکہ 4 مختلف سیاسی جماعتوں کی نمائندگی کر رہے تھے۔ آزاد امیدوار حبیب اللہ 650 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔ رانا خالد محمود (آزاد) سمیت دیگر امیدواروں نے 56 ووٹ حاصل کیے، سہیل شہزاد (آزاد) نے 97 ووٹ حاصل کیے، فرنٹ نیشنل پاکستان سے سیدہ غلام فاطمہ گیلانی نے 377 ووٹ حاصل کیے، تحریک جوانان پاکستان کے ابو العزیز نے 144، عرفان خالد (آزاد) نے 144 ووٹ حاصل کیے۔ ) ، محمد حفیظ (آزاد) نے 86 ووٹ حاصل کیے، محمد نواز (آزاد) نے 115 ووٹ حاصل کیے۔ان تمام امیدواروں کی ضمانتیں بھی ضبط ہوگیئں

ووٹوں کا ٹرن آؤٹ صرف 18.59 فیصد رہا۔ اس حلقے میں کل 440,485 رجسٹرڈ ووٹرز ہیں جن میں سے 233,558 مرد اور 206,927 خواتین ووٹرز ہیں۔ تاہم صرف 81,895 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جن میں سے 50,936 مرد ووٹرز جبکہ 30,959 خواتین ووٹرز نے الیکشن مہم میں حصہ لیا ۔ مختلف تکنیکی وجوہات کی بنا پر 898 ووٹ مسترد ہوئے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضمنی انتخابات کے لیے 254 پولنگ اسٹیشنز بنائے تھے۔ پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی اور شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے اور ناخوشگوار واقعے کے جاری رہی۔

ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ ن کی شائستہ پرویز ملک اور پیپلز پارٹی کے اسلم گل کے علاوہ 9 دیگر امیدواروں نے حصہ لیا۔

پولنگ کے ابتدائی اوقات میں بہت کم ٹرن آؤٹ دیکھا گیا اور پولنگ عملہ کی اکثریت خالی بیٹھی تھی۔ تاہم، دوپہر میں ووٹروں کی تعداد میں کچھ اضافہ ہوا۔

الیکشن کے روز پی ٹی آئی رہنماؤں نے اپنے کارکنان کو ہدایت کی تھی کہ وہ گھروں میں رہ کر الیکشن کمیشن کے خلاف اپنا خاموش احتجاج ریکارڈ کروائیں اور جب جیتنے والے کینڈیڈیٹ کو 50 ہزار ووٹ بھی نہ پڑے تو تحریک انصاف نے اسے اپنی کامیابی قرار دیا ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے بغیر الیکشن ہوگا تو ووٹر کبھی گھر سے نہیں نکلے گا

تقریباً 10 سال بعد تحریک انصاف کے میدان خالی چھوڑنے کے باعث پیپلز پارٹی لاہور میں دوسرے نمبر پر آئی، صوبائی شہر میں دو حریفوں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان ہی اصل مقابلہ دیکھنے میں آیا کیونکہ این اے 133 میں حکمران پی ٹی آئی کا کوئی امیدوار سامنے نہیں آیا تھا۔ یہ نشست پی ایم ایل این کے سینئر رہنما اور لاہور سے پانچ بار ایم این اے رہنے والے پرویز ملک کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی