تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے ۹ مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے ہر قسم کی سیاست سے علیحدگی کا اعلان کردیا، شیریں مزاری کا میڈیا ٹاک کے دوران کہنا تھا کہ میں آج سے تحریک انصاف سے الگ ہورہی ہوں -اب میں کسی بھی سیاسی جماعت کا حصہ نہیں ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ 10 روز سے اپنی بیماری کی وجہ سے تکلیف میں رہی -ان کا کہنا تھا کہ میں اسلام آباد ہائی کورٹ کو بیان حلفی دے چکی ہوں کہ سیاست سے علیحدہ ہورہی ہوں –
شیریں مزاری نے پاکستان بھر میں ہونے والے ہنگاموں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہر کسی کو ۹ مئی کے پر تشدد واقعات کی مذمت کرنی چاہیے ، میں بھی کرتی ہوں، میری وجہ سے میری بیٹی کو بھی اذیت کا سامنا کرنا پڑا ان کو اپنے سامنے روتے دیکھ کر جس اذیت سے گزری وہ ناقابل بیان ہے -، میرے خاوند کی موت کو پانچ ماہ ہوئے ہیں، بچوں کے سر پر والد کا بھی سایہ نہیں، میں ہر قسم کی فعال سیاست سے علیحدگی کا اعلان کرتی ہوں، میرے بچے اور میری والدہ میری ترجیح ہیں، اپنی صحت بھی اہم ہے ، اس کے علاوہ کوئی چیز اہم نہیں۔
شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری اپنی والدہ سے الگ موقف رکھتی ہیں عمران خان کے دور حکومت میں بھی وہ اپنی والدہ کے خیالات سے متفق نہیں رہیں ان کے بیان پر بہت زیادہ شور بھی مچا تھا -ایک ٹی وی انٹرویو میں بھی ایمان مزاری تحریک انصاف کی قیادت سے شکوہ کرچکی ہیں اور ان کاموقف تھا کہ ’ عمران خان کو اپنی اور اپنی اہلیہ کی فکر ہے‘۔انہوں نے گرفتار ہونے والے کارکنان کو قانونی معاونت اور وکلا کی خدمات نہ ملنے پر بھی شکوہ کیا تھا۔اس کے علاوہ فواد چوہدری کی اہلیہ حبا فواد بھی عمران خان کے رویے سے زیادہ خوش نہیں ہیں –