تحریک انصاف نے چند روز قبل ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ اتحاد اور الحاق کا فیصلہ کیا تھا مگر اس پر بعض امیدواروں کی جانب سے ناپسنددیدگی کا اظہار کیا گیا تھا جس کے بعد اس اتحاد کو منسوخ کرنے کا فیصلہ ہوا اور آج پی ٹی آئی نے سنی اتحاد کونسل کے ساتھ منسلک ہونے کا فیصلہ کرلیا -اس بات کا اعلان بیریسٹر گوہر نے کیا ، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن قانون کے مطابق ہمیں ہماری مخصوص نشستیں فراہم کرے، سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیا گیا ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ تحریک انصاف کے جتنے بھی امیدوار منتخب ہوئے ہیں ،وہ آپ سب لوگوں کو معلوم ہے ، پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار نیشنل اسمبلی میں 180 سیٹوں پر جیت چکے ہیں ، جتنے امیدوار نوٹیفائی ہو چکے ہیں، ہمارے آزاد امیدوار وں نے جن حالات میں الیکشن لڑا ، ان کو آزاد سمجھا گیا، ہمارا کہناہے کہ وہ تحریک انصاف کے امیدوار تھے ، پی ٹی آئی کے ہی ٹکٹ انہیں د یے گئے ، انہیں پارٹی کا انتخابی نشان “بلا” دیا جانا تھا لیکن آخری دن فیصلے سے قبل ہی آزاد نمائندوں کے نشان دیئے گئے ، جتنوں نے بھی لڑا انہیں پی ٹی آئی نے سپورٹ کیا ، وہ سارے صوبوں میں جیتے، الیکشن کمیشن کی نظر میں انہیں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کہا جاتاہے ،
بیرسٹر گوہرکا کہناتھا کہ ابھی تک تین نوٹیفکیشن ہوئے ہیں، 16،17 اور 18 فروری کو نوٹیفکیشن جاری ہو چکاہے ، اس کے مطابق آزاد نے تین دن میں پارٹی کو جوائن کرنا ہوتاہے ،ہمیں خوشی ہے کہ ہمارے ساتھ مولانا علامہ ناصر اور حامد رضا بیٹھے ہوئے ہیں، ہم نے کل بھی مشاورتی میٹنگ کی تھی، ہماری تفصیلی بات ہو چکی ہے ، سب کے اتفاق رائے اور مشور ے سے ، یہ اتحاد اس ملک کیلئے ہے ، جمہوریت کیلئے اتحاد ہے ، ہم نے ان حالات میں ایک دوسرے کو کندھا دینا تھا تاکہ قانون کے مطابق آگے بڑھیں ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ہمارے تمام کامیاب امیدوار سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوں گے ۔پریس کانفرنس کے موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ بھی موجود تھے انھوں نے کہا کہ ہم جب تک زندہ ہیں عمران خان کے ساتھ ہیں ، ، پی ٹی آئی پر بوجھ نہیں بلکہ بوجھ اٹھانے والے بنیں گے-انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے لوگوں پر جعلی کیسز بنائے گئے ، جیلوں میں ڈالا گیا ، نشان چھین لیا گیا ،آزاد امیدواروں کو بھی ڈرایا گیا ، تاکہ لوگ انتخابی نشان پر دھوکہ جائیں گے، لیکن لوگوں نے الیکشن میں بھر پور شرکت کر کے تمام منصوبے ناکام بنائے ۔ہم فرقہ واریت پھیلانے والوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے
تحریک انصاف کا سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا فیصلہ
