تحریک انصاف نے حکومت کو مفاہمت کیلئے 3 شرائط پیش کردیں

پاکستان میں معیشت کی جو بدتر حالت ہے اس کے لیے تمام جماعتوں کو ایک میز پر بیٹھنا پڑے گا مگر پی ٹی آئی کے ساتھ جو 9 فروری کو ہوا اس کے بعد وہ کسی صورت بھی حکومت کو ماننے اور اسے تسلیم کرنے پر آمادہ نظر نہیں آتی اور اس کا مطالبہ ہے کہ فارم 45 کے مطابق نتائج کا اعلان کیا جائے -تاہم حکومت اور دانشوروں کی خواہش ہے کہ تھریک انصاف لچک کا مظاہرہ کرے اب پہلی بار پی ٹی آئی کی جانب سے کچھ مثبت اشارے ملے ہیں
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر نے مفاہمت کیلئے 3 شرائط پیش کر دیں ،بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ حکومت بات کرنا چاہتی ہے تو پہلے اعتماد بڑھانے کے اقدامات کرنا ہو ں گے، حکومت دس متنازع ترین انتخابی حلقے کھولے ،سیاسی قیدیوں کو رہا کرے اور احتجاج کرنے کی اجازت دے۔

اسی حوالے سے وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ مفاہمت کیلئے اپوزیشن کی طرف ہاتھ اور قدم بڑھائے بیٹھے ہیں،تحریک انصاف کو اپنے رویئے پر نظرثانی کرنی چاہئے، مناسب یہی ہے کہ سیاستدان آپس میں مل بیٹھیں او ر تناؤ کم کریں، معیشت مستحکم کرنے کیلئے ریونیو بڑھانے کیلئے کام کرنا ہوگا۔

بیرسٹر علی ظفرنے کہا کہ ہمارے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے اس کے بعد حکومت سے بات چیت کا کوئی امکان نہیں ہے، رمضان کے بعد اور رمضان کے دوران سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر احتجاج کرنے کی حکمت عملی بنارہے ہیں، کل حکومت کی جانب سے اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے 15 دن ملاقات کی پابندی سے حالات مزید خراب ہوتے نظر آرہے ہیں ،احتجاج کو اڈیالہ جیل تک لے جانے کا ارادہ بھی ہورہا ہے۔ وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نےکہا کہ شہباز شریف نے بطور اپوزیشن لیڈر اور وزیراعظم پی ٹی آئی کی طرف ہاتھ بڑھایا مگر ان کا ہاتھ جھٹک دیا گیا، شہباز شریف نے تو پی ٹی آئی کو حکومت بنانے کی دعوت بھی دی مگر انہوں نے حکومت نہیں بنائی، تحریک انصاف کو اپنے رویے پر نظرثانی کرنی چاہئے، ن لیگ کے لیڈروں کو دو دو سال جیل میں رکھا گیا

۔ مصدق ملک کا کہنا تھا کہ ملک میں سیاسی طور پر زیادتیاں ہوتی رہی ہیں، ہم نے اس کو نہیں بدلا تو آئندہ بھی ہوتی رہیں گی، ہم سب مل کر بیٹھیں گے تب ہی بات آگے بڑھے گی، مناسب یہی ہے کہ سیاستدان آپس میں مل بیٹھیں، ملک کو جس مفاہمت او ر تناؤ میں کمی کی ضرورت ہے اس جانب بڑھا جائے، آگے بڑھانے کیلئے قدم بڑھانا پڑے گا، ہم مفاہمت کیلئے اپوزیشن کی طرف ہاتھ اور قدم بڑھائے بیٹھے ہیں۔مگر جب تک عمران خان کو رہائی نہیں ملتی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مفاہمت میں پیش رفت ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے –

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی