بی بی سی اردو نے بے بنیاد خبر شائع کی: آئی ایس پی آر

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ’بے بنیاد‘ خبروں کا معاملہ بی بی سی حکام کے ساتھ اٹھایا جا رہا ہے۔

راولپنڈی: بی بی سی اردو کی ایک خبر کو بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے مسلح افواج کے میڈیا ونگ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے اتوار کو کہا کہ یہ معاملہ بی بی سی حکام کے ساتھ اٹھایا جا رہا ہے۔

بی بی سی اردو کی آج شائع ہونے والی کہانی سراسر بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ ہے۔ عام پروپیگنڈہ کہانی میں کوئی معتبر، مستند اور متعلقہ ذریعہ نہیں ہے اور یہ بنیادی صحافتی اخلاقیات کی خلاف ورزی ہے۔ آئی ایس پی آر نے کہا کہ جعلی کہانی میں کوئی حقیقت نہیں ہے اور واضح طور پر یہ ایک منظم ڈس انفارمیشن مہم کا حصہ ہے۔

Image Source: 92 News

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی نے کہا کہ یہ کہانی سراسر بکواس ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ دیکھ کر حیران ہوں کہ بی بی سی اردو نے یہ بکواس شائع کی ہے۔

کہانی میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہفتے کی رات “دو اہم عہدیدار” غیر اعلانیہ طور پر ہیلی کاپٹر میں وزیر اعظم ہاؤس پہنچے، عمران خان سے تقریباً 45 منٹ تک الگ ملاقات کی۔ خبروں میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ دونوں سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان آئے تھے۔

پی ٹی آئی کے ایک اور رہنما چودھری فواد حسین نے کہا کہ بی بی سی اردو ان چند اداروں میں سے ایک ہے جس نے پاکستان میں جعلی خبروں کے سیاسی استعمال کو ایک نیا پہلو دیا ہے۔

پاکستان نے اس حوالے سے بی بی سی کو ایک ڈوزیئر بھی دیا ہے۔ یہ خبر بھی اسی پروپیگنڈے کے تسلسل کی ایک مثال ہے، انہوں نے ٹویٹ کیا کہ عمران خان نے ہمیشہ فوجی قیادت کو تسلیم کیا اور ان کا احترام کیا۔

Related posts

فواد چوہدری نے شاہد آفریدی کو ” ڈفر ” قرار دے دیا

لاہور کے کئی علاقوں میں ہر گھنٹے بعد لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ؛نجی چینل کا دعویٰ

سائفر کیس میں کپتان اور نائب کپتان کی سزا معطلی پر رانا ثنا اللہ کا ردعمل