بھارت کے علاقے چھتیس گڑھ میں کانسٹیبل ریتیش رنجن نے اپنے 4 ساتھیوں کی جا ن لے لی 13: افراد زخمی

بھارت میں پولیس اہلکاروں اورر فوجی جوانوں کے درمیان جھڑپوں کی خبریں آتی رہتی ہیں اور اب بھارت کے علاقے چھتیس گڑھ سے اطلاع موصول ہوئی ہے کہ وہاںں ایک اہل کار نے اپنے 4 ساتھیوں کی زندگیوں کے چراغ گل کر دیے اور 13 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں

شوٹر اور متاثرین کا تعلق ہندوستان کی سینٹرل ریزرو پولیس فورس سے تھا اور یہ واقعہ ریاست کے دارالحکومت رائے پور سے تقریباً 400 کلومیٹر (248 میل) دور چھتیس گڑھ کے سکما ضلع کے ایک کیمپ میں پیش آیا۔

نئی دہلی میں سی آر پی ایف کے ترجمان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں شوٹر کی شناخت کانسٹیبل ریتیش رنجن کے طور پر کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ اسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

بنیادی طور پر ایسا لگتا ہے کہ کچھ جذباتی دباؤ کی وجہ سے جو اچانک نفسیاتی عدم توازن کا باعث بنتا ہے، رنجن نے اپنا کنٹرول کھو دیا اور غصے کے عالم میں اپنے ساتھیوں پر گولی چلا دی۔‘‘

مقامی پولیس نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور تمام قانونی کارروائیاں کی جائیں گی۔ سی آر پی ایف نے واقعے کی وجہ معلوم کرنے اور تدارک کے اقدامات تجویز کرنے کے لیے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

پچھلے کچھ سالوں میں ہندوستان میں نیم فوجی کیمپوں میں متعدد خودکشیاں اور برادرانہ قتل کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جس کی تحقیقات نے ممکنہ وجوہات کے طور پر اعلی تناؤ کی سطح اور کام کے سخت حالات کی طرف اشارہ کیا ہے۔

سی آر پی ایف کے ریکارڈ کے مطابق، 2020 سے اس سال ستمبر تک اس کی صفوں میں 101 خودکشیاں رپورٹ ہوئی ہیں۔

اس سال جنوری میں، بھی چھتیس گڑھ کے بستر ضلع میں تعینات ایک نیم فوجی اہلکار نے اپنی جان لینے کی کوشش کرنے سے پہلے ایک ساتھی کو گولی مار کر ہلاک اور دوسرے کو زخمی کر دیا تھا ۔

Related posts

کینیا کی عدالت سے ارشد شریف شہید کو انصاف مل گیا

برطانوی پارلیمنٹ میں 15 برٹش پاکستانی اراکین ؛4 نئے ،11 پرانے چہرے

برطانو ی انتخابات میں مسلم امیدواروں نے بڑے بڑے برج الٹ دیے